خیبرپختونخوا کے ضلع دیر میں سرکاری اسپتال کے ایم ایس کے زیر ملکیت نجی اسپتال میں اپینڈکس کے جعلی آپریشنز کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ دستاویز کے مطابق نجی اسپتال میں سال 2022 میں صحت کارڈ کے تحت 2602 آپریشنز کییگئے ہیں اور نجی اسپتال میں صرف اپینڈکس کے 1829 آپریشنز کیے گئے۔ صحت کارڈ ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ بعض افرادکے دو مرتبہ اپینڈکس آپریشنز کیے گئے ہیں جب کہ ضلع دیر میں اپینڈکس آپریشنز کی شرح 70 فیصد سے بھی زائد رہی۔ دستاویز کے مطابق سرکاری اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرصاحبزادہ امتیاز نجی اسپتال کے شریک مالک ہیں، دیراپر میں سرکاری اسپتال کو صحت کارڈ پینل میں شامل نہیں کیا گیا اور سرکاری اسپتال کو نجی اسپتال کیلئے بطور لانچنگ پیڈ استعمال کیا جاتارہا ۔دستاویز کے مطابق اپینڈکس آپریشنز کی مد میں انشورنس کمپنی سے 3 کروڑ روپے حاصل کیے گئے ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے صحت کارڈ پر ہونیوالے آپریشنز کا آڈٹ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی