کراچی میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران یکے بعد دیگور زلزلے کے مسلسل جھٹکوں نے شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانچویں مرتبہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے بعد شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے اور آذانوں کے ساتھ اللہ اکبر، توبہ اور استغفار کے ورد میں مشغول ہو گئے۔زلزلے کے جھٹکے لانڈھی، ملیر، شاہ لطیف، بھینس کالونی اور قائدآباد سمیت مختلف علاقوں میں محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق جھٹکوں کی شدت 3.2 ریکٹر اسکیل پر ریکارڈ کی گئی اور گہرائی 10 کلومیٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکزکراچی کے علاقے قائد آباد کیقریب تھا۔ماہرین کے مطابق یہ جھٹکے سطح زمین کے نسبتا کم گہرائی میں پیدا ہوئے، جس کی وجہ سے ان کا اثر زیادہ محسوس ہوا۔ تاہم فوری طور پر کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔دریں اثناء چیف میٹرو لوجسٹ امیر حیدر کا کہنا ہے کہ گزشتہ شام سے لے کر ملیر، قائدآباد اور اطراف میں زلزلے کے 4 جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔
کراچی میں اتوار کی شام 5 بج کر 33 منٹ پر بھی زلزلہ محسوس کیا گیا تھا، گزشتہ روز اس کی شدت 3.6 اور گہرائی 10 کلومیٹر رہی۔چیف میٹرولوجسٹ کا بتانا تھا کہ گزشتہ روز آنے والے زلزلے کا مرکز قائد آباد کے قریب تھا، ایک اور زلزلے کا جھٹکا رات 1 بج کر 6 منٹ پر آیا تھا، رات گئے آنے والے زلزلے کی شدت 3.2 اور گہرائی 12 کلومیٹر تھی، رات گئے آنے والے زلزلے کا مرکز گڈاپ ٹائون کے قریب تھا۔امیر حیدر کا کہنا تھا یہ زلزلے کے جھٹکے لانڈھی فالٹ ریجن میں آرہے ہیں، یہ زلزلے کے معمولی جھٹکے ہیں، اس فالٹ لائن پر آج تک بڑے زلزلہ کے جھٹکے نہیں آئے ہیں، کراچی کی دوسری فالٹ لائن تھانہ بولا خان کے قریب ہے، یہ دونوں متحرک فالٹ لائن ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں معمولی شدت کے زلزلے رپورٹ ہوتے ہیں، کیرتھر کے قریب بھی مین بانڈری لائن ہے، یہاں معتدل شدت کی زلزلے رپورٹ ہوتے رہتے ہیں، فالٹ لائن کو معمول پر آنے میں چند روز لگ سکتے ہیں، اس فالٹ لائن پر آئندہ چند روز تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی