الشفا ٹرسٹ آئی ہاسپٹل کے صدر میجر جنرل(ر)رحمت خان نے کہا ہے کہ قرنیہ عطیہ کرنے سے ہزاروں نابینا لوگ دیکھنے کے قابل ہو سکتے ہیں جس سے انکی زندگی بدل جائے گی اور وہ معاشرے کے کارآمد شہری بن جائیں گے۔ الشفا ٹرسٹ کو سالانہ آٹھ سو عطیات وصول ہو رہے ہیں جبکہ نو ہزار افراد قرنیہ ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں۔بہت سے افراد کو آپریشن کے زریعے بینائی کی بحالی کے لئے برسوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔جنرل رحمت خان نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں قرنیہ کی طلب اور رسد میں توازن نہیں ہے۔پاکستان میں قرنیہ عطیہ کرنے کا رجحان نہیں ہے اور گزشتہ تیس سال میں الشفا ٹرسٹ کو گزشتہ تیس سال میں صرف دو افراد نے عطیات دئیے ہیں۔پاکستان میں عطیات امریکہ اور سری لنکا سے آتے ہیں کیونکہ مقامی افراد مختلف وجوہات کی وجہ سے قرنیہ عطیہ کرناپسند نہیں کرتے۔الشفا ٹرسٹ آئی ہاسپٹل نے2018 میں امریکی تنظیم ایورسائیٹ کی مدد سے پہلا آئی بینک بنایا تھا اور ہم عوام کی جانب سے عطیات کے منتظر ہیں۔انھوں نے کہا کہ قرنیہ عطیہ اور وصول کرنا انتہائی آسان ہے اور اس میں عمر بلڈ گروپ یا کسی قسم کی میچنگ کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انھوں نے کہا کہ الشفا ٹرسٹ آئی ہاسپٹل راولپنڈی کے بعد ٹرسٹ کے سکھر میں واقع ہسپتال میں بھی قرنیہ کے ٹرانسپلاٹ کے آپریشن کئے جا رہے ہیں اور ایسی پچاس آپریشن کئے جا چکے ہیں۔الشفا ٹرسٹ آئی ہاسپٹل میں اب تک دس لاکھ سے زیادہ مختلف آپریشن کئے جا چکے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی