پی ٹی آئی رہنما عائشہ بانو نے پارٹی لیڈر شپ سے درخواست کی ہے کہ بیرسٹر سیف جیسے لوگوں کے ہاتھ میں فیصلے نہ دیں۔اپنے ایک ویڈیو پیغام میں خیبر پختونخوا میں سینیٹ کے انتخاب سے دستبردار ہونے والی رہنما عائشہ بانو کہا کہ انھوں نے بھاری دل کے ساتھ ایک مشکل فیصلہ کیا کیوں کہ سیٹ کی لالچ نہیں تھی بلکہ فیصلہ اصولی تھا۔عائشہ بانو نے کہا ہم ورکرز کی آواز بننا چاہتے تھے، ہماری پارٹی آج کھڑی ہے تو ورکزر کی وجہ سے ہے، اس لیے خدارا ورکرز کے ساتھ زیادتی نہ کیا کریں، لیڈر شپ سے درخواست کرتی ہوں کہ بیرسٹر سیف جیسے لوگوں کے ہاتھ میں فیصلے نہ دیا کریں۔انھوں نے مزید کہا ہم چاہتے تھے بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق پارٹی چلے، ہماری مزاحمت اسی لیے تھی ہم بیرسٹر سیف کے فیصلے نہیں مانتے، کوئی سسٹم ہونا چاہیے جس سے قابل اعتماد معلومات بانی کی طرف سے آئے۔ عائشہ نے کہا سینیٹ الیکشن میں گٹھ جوڑ پر کیوں جا رہے ہیں، سینیٹ کی سیٹیں بندر بانٹ کر کے اپوزیشن کو دینا بہت غلط بات ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کے فرنٹ لائن سپاہی ہیں، یہ ٹریلر تھا دکھانے کے لیے کہ ورکرز کی طاقت کیا ہوتی ہے، ایسے فیصلے کریں جس سے ورکرز کو آپ پر اعتماد ہو۔واضح رہے کہ خواتین کی نشست پر متبادل امیدوار عائشہ بانو سینیٹ انتخاب سے دست بردار ہو گئی ہیں، جنرل نشست پر وقاص اورکزئی اور عرفان سلیم دستبردار ہوئے، جب کہ ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سابق آئی جی سید ارشاد حسین نے سینیٹ انتخابات سے دستبرداری کا اعلان کیا، تاہم خرم ذیشان نے دست بردار ہونے سے انکار کر دیا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی