i پاکستان

میرا مرنا اور جینا عمران خان کے ساتھ ہے ، شیر افضل مروتتازترین

August 05, 2024

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے میرا مرنا اور جینا عمران خان کے ساتھ ہے،14 اگست کو 25 کروڑ عوام اپنے گھروں اور گاڑیوں میں تحریک انصاف کے جھنڈے لگائیں،قوم عمران خان کو رہا کروانے کے لیے بھرپور احتجاج کرے،عمران خان کے رہائی صرف باتوں سے نہیں ہوگی،اس کے لیے تحریک شروع کرنی ہوگی،کمروں میں بیٹھ کر تحریک شروع نہیں ہوتی،ملین مارچ کرنا ہوگا،دارالحکومت اسلام اباد کا گھرا کرنا ہوگا،اسٹیبلشمنٹ کو بتا دیا ہے کہ عمران خان کے ساتھ ہمیشہ کھڑا ہوں اور رہوں گا،میری رکنیت کو ختم کرنے والے یہ بتائیں کہ نو مئی کے بعد قیادت کہاں تھی،سب چوروں کی طرح بلوں میں گھس گئے تھے،14 اگست کو اپنے حلقے میں تاریخی جلسہ کروں گا،یہ جلسہ اپنے قائد عمران خان کے نام کرتا ہوں،عمران خان کے ساتھ اخری دم تک کھڑا رہوں گا،وہ پارلیمنٹ ہاوس کے بار میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ میں کسی ایسے نوٹیفکیشن کو تسلیم ہی نہیں کرتا جو کہ عمران خان کے ہاتھوں سے جاری نہ ہوا ہو،عمران خان نے جس دن مجھے پارٹی سے نکال دیا اس دن میرا سیاست میں اخری دن ہوگا،عمران خان کے نام پر سیاست کی ہے اور اسی کے ساتھ چلتا رہوں گا

مجھے کوئی جانتا بھی نہیں تھا مجھے جو عزت اور شہرت ملی ہے وہ عمران خان کی وجہ سے ملی ہے،عمران خان کے ساتھ غداری کا تصور بھی نہیں کر سکتا،انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو جھوٹا پروپیگینڈا کیا جا رہا ہے میں اس کی تردید کرتا ہوں،انہوں نے کہا کہ میں لطیف صاحب کے لیے ووٹ مانگتا رہا ہوں،لطیف کھوسہ کو جب کوئی جانتا بھی نہیں تھا تو میں نے اس کو سپورٹ کی،اگر میرے خلاف سازشیں ہوئی تو اس کا جواب دینا جانتا ہوں،انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کے اندر ہمیشہ رولز اف لا کی بات کی ہے،انہوں نے کہا کہ جس شخص نے میرے پارٹی رکنیت کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے وہ ایک ذہنی مریض سے آدمی ہے،یہ چند لوگوں کا گروپ ہے جو میرے خلاف سازشیں کر رہا ہے،انہوں نے کہا کہ عمران خان کے رہائی کے لیے اگر مجھے ذمہ داری سونپی گئی تو لاکھوں افراد کا مجمعہ اسلام اباد لے کر ا سکتا ہوں،انہوں نے کہا کہ نو مئی کے بعد ساری جماعت بکھر چکی تھی،میں نے پارٹی کو منظم اور مضبوط کیا،انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی ڈسپلن کے خلاف ورزی نہیں کی بلکہ ہمیشہ حق بات کہی ہے،جو لوگ میری کردار کشی کر رہے ہیں وہ اپنے گھر والوں میں جا کے،میں نے کبھی اپنے حق کی بات نہیں کی بلکہ میں نے یہ کہا ہے کہ میں عمران خان کا سپاہی ہوں اور اس کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی