i پاکستان

مسئلہ ہے کہ احتجاجی سیاست کرے گا کون؟پی ٹی آئی کی سیاسی قوت انتہائی کمزور ہوچکی ہے،شیر افضل مروتتازترین

October 23, 2025

رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مسئلہ ہے کہ احتجاجی سیاست کرے گا کون؟ پی ٹی آئی کی سیاسی قوت انتہائی کمزور ہوچکی ہے،نئے وزیراعلی کے آنے سے چیزیں تصادم کی طرف بڑھ رہی ہیں۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی وزیراعلی بن گئے ہیں لیکن حکومت اور معاملات کو چلانا اصل ٹارگٹ ہے، علی امین کو ہٹایا گیا لیکن پی ٹی آئی کو ادراک نہیں ہوسکا کہ علی امین بڑی مشکل سے حکومت کی باگ ڈور سنبھالی۔ایک توازن قائم کئے رکھا تاکہ حکومت چل سکے۔ نئے وزیراعلی سہیل آفریدی کے آنے چیزیں تصادم کی طرف بڑھ رہی ہیں، اس وقت کوئی اصلاح، مصالحت کی بات نہیں کی جارہی۔پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کے بیانات مختلف ہیں، انقلاب لانے کیلئے سب کا ایک پوائنٹ پر متحد ہونا ضروری ہے۔

لیڈرشپ کو کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی بقا احتجاجی سیاست کے کوئی دوسری شکل میں نہیں ہے۔لیکن مسئلہ ہے کہ احتجاجی سیاست کرے گا کون ؟ پی ٹی آئی کی احتجاجی سیاست کی قوت انتہائی کمزور ہوچکی ہے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے بھی کہا کہ ہم ان کو اٹک پل کراس نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے معاملے میں تقسیم ہے، ساری توقعات نئے وزیراعلی سہیل آفریدی سے باندھ لی ہیں، نئے وزیراعلی آگئے ان کا اصل ہدف حکومت چلانا اور کامیاب بنانا ہونا چاہیئے ۔اگر سہیل آفریدی اڈیالہ میں عمران خان سے ملاقات کرنا چاہتا ہے ، تو کرنے دی جائے۔ مسئلہ یہ ہے کہ احتجاجی سیاست کی قیادت کون کرے گا؟جس طرح بیانات آرہے ہیں اب نومبر بھی سوچ رہا ہوگا کہ آئوں یا نہ آئوں؟۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی