خیبرپختونخوا میں وزیراعلی سیکرٹریٹ کے اخراجات اور صوابدیدی فنڈز میں اضافے پر اٹھنے والے سوالات کے بعد ترجمان وزیراعلی نے وضاحت دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ صوبے میں ہونے والی تقریبات قومی مفادات، مہمان نوازی اور سفارتی سرگرمیوں کا حصہ ہیں، جنہیں غیر ضروری تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں۔جاری بیان کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعلی سیکرٹریٹ میں روزانہ سرکاری و نجی اہم تقریبات کا انعقاد ہوتا ہے، جو محدود وسائل میں مالی بچت اور سیکیورٹی کے تناظر میں موزوں ترین حکمت عملی ہے۔ اگر یہی تقریبات ہوٹلوں یا نجی مقامات پر کی جائیں تو اخراجات کئی گنا بڑھ سکتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا عالمی اداروں، سفارت کاروں، کھلاڑیوں اور کاروباری شخصیات کی میزبانی کر رہا ہے، جو صوبے کے وقار اور مہمان نوازی کی روایات کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر تقریب صوبے کی ثقافت اور شناخت کی نمائندگی کرتی ہے۔ دوسری جانب رپورٹس کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے صوابدیدی فنڈ میں رواں مالی سال کے دوران 10 گنا اضافہ ہوگیا، وزیراعلی نے رواں مالی سال میں 5 کروڑ کے بجائے 50 کروڑ روپے کے صوابدیدی فنڈ خرچ کر ڈالے۔
آئندہ مالی سال کے لیے وزیراعلی کے صوابدیدی فنڈ کی مد میں 50 کروڑ مختص کیے گئے ہیں۔دستیاب دستاویز کے مطابق وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے صوابدیدی فنڈز میں رواں مالی سال کے دوران 10 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے، وزیراعلی خیبرپختونخوا نے رواں مالی سال کے لیے مختص 5 کروڑ روپے کے بجائے 50 کروڑ روپے مالیت کے صوابدیدی فنڈز خرچ کر ڈالے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے وزیراعلی کے صوابدیدی فنڈز کی مد میں 50 کروڑ مختص کیے گئے ہیں، وزیراعلی کے لیے رواں مالی سال میں فقط 5 کروڑ روپے کے صوابدیدی فنڈز مختص کیے گئے تھے۔رواں مالی سال کے دوران تحائف اور تفریح کی مد میں بھی 11 کروڑ خرچ ہوگئے، وزیراعلی نے رواں مالی سال کے دوران تحائف و تفریح کی مد میں 8 کروڑ 50 لاکھ زائد خرچ کیے، سروس چارجز کی مد میں وزیراعلی نے سیکرٹ نے 15 کروڑ، سیکرٹ فنڈز کی مد میں 20 کروڑ خرچ کیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی