وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں حالیہ اضافے کا فوری نوٹس لے لیا اور ا س حوالے سے اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رپورٹ کی روشنی میں اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی اسپیکر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے پر فیصلہ کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے تنخواہوں میں اضافے پر عوامی ردعمل اور معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کی بھاری بھرکم تنخواہوں میں اضافے پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
حکومت نے بجٹ پیش کرنے سے صرف ایک دن قبل سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500 فیصد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، اب سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ 5 ہزار روپے سے بڑھ کر 13لاکھ مقرر کر دی گئی ہے جبکہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق بھی یکم جنوری 2025 سے ہوگا۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ نے وزرا، ارکان پارلیمنٹ، چیئرمین اور اسپیکر کی تنخواہوں میں اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی تنخواہوں میں 2016 سے اضافہ نہیں ہوا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی