پاک بھارت کشیدگی پر برطانیہ،یورپی یونین اور جرمنی سمیت متعدد ممالک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کو بات چیت کا مشورہ دیا ہے۔عالمی میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کشیدگی میں کمی کیلئے بھارت اور پاکستان کو بات چیت کا مشورہ دے دیا جب کہ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بھی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے دونوں ملکوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور براہ راست بات چیت شروع کرکے سفارتی حل نکالنے پر زور دیا۔ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ پاک-بھارت صورتحال پر گہری تشویش ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت براہ راست مذاکرات سے مسئلے کا جلد اور سفارتی حل تلاش کریں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کو آگاہ کر دیا کہ کشیدگی بڑھنے سے کسی کی فتح نہیں ہوگی۔
ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ خطے میں موجود برطانوی شہریوں کا تحفط ہماری اولین ترجیحی ہے، بدلتی صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں۔برٹش پاکستانی اراکین پارلیمنٹ ناز شاہ، طاہر علی، ایوب خان،یاسمین قریشی اور عمران حسین سمیت کئی اراکین نے دوران خطاب زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی مستقل ختم کرنے کیلئے برطانوی حکومت مسئلہ کشمیر حل کرائے۔ ادھر یورپی یونین نے پاک بھارت کشیدگی میں فوری کمی کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا اور یورپی یونین خارجہ پالیسی سربراہ نے کہا کہ یورپی یونین کشیدگی میں کمی اور ثالثی کی کوششیں کررہی ہے۔جرمنی کے چانسلر فریڈرش مرز نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جب کہ فرانس نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔روسی وزارتِ خارجہ نے کشیدگی کو پرامن اور سفارتی طریقوں سے حل کیے جانے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی