پاکستان کا سالانہ بجٹ خسارہ 6.8 فیصد سے کم ہوکر مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 5.4 فیصد پر آگیا ہے، وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال سود کی ادائیگیوں کے اخراجات 8 ہزار 887 ارب روپے رہے، اور دفاع پر 2 ہزار 194 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے مالی سال 25-2024 کی فسکل آپریشن رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال بجٹ خسارہ 6.8 فیصد سے کم ہوکر جی ڈی پی کے 5.4 فیصد کی سطح پر آگیا ہے، مجموعی بجٹ خسارہ 6 ہزار 168 ارب روپے رہا۔وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں مجموعی آمدنی 17 ہزار 997 ارب اور مجموعی اخراجات 24 ہزار 165 ارب روپے رہے، جب کہ مجموعی ٹیکس آمدنی 12 ہزار 722 ارب روپے رہی۔وزارت خزانہ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ٹیکس وصولیاں 11 ہزار 744 ارب روپے رہیں، اور صوبوں نے 978 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال نان ٹیکس آمدنی 5 ہزار 274 ارب روپے رہی اور جاری اخراجات 21 ہزار 528 ارب روپے رہے۔وزارت خزانہ کے مطابق گزشتہ مالی سال سود کی ادائیگیوں پر 8 ہزار 887 ارب اور دفاع پر 2 ہزار 194 ارب روپے خرچ کیے گئے، پرائمری بیلنس 2 ہزار 719 ارب روپے رہا اور صوبوں کو قومی مالیاتی ایوارڈ(این ایف سی) کی مد میں 6 ہزار 854 ارب روپے منتقل کئے گئے۔وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 25-2024 میں ایک ہزار 514 ارب روپے کی گرانٹس جاری کی گئیں، سبسڈیز ایک ہزار 298 ارب اور پنشن پر 911 ارب روپے جب کہ سرکاری امور کی انجام دہی پر 892 ارب روپے خرچ کیے گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی