i پاکستان

روشن پاکستان،معروف سولر کمپنی کا پی وی مارکیٹ میں مزید تحقیق کا عزمتازترین

May 31, 2024

معروف سولر کمپنی نے پی وی مارکیٹ میں مزید تحقیق کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تقریبا 2.9 ملین میگاواٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کا حامل ہے،شمسی ٹیکنالوجی کی ابتدائی لاگت ایک رکاوٹ رہی ہے، فوٹو وولٹک کی مجموعی انسٹال شدہ صلاحیت 2030 تک 12 فیصد یا 13.2 گیگاواٹ تک پہنچ جائے گی، سندھ شمسی توانائی سے 400 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں لونگی سولر کی صلاحیت 5 گیگاواٹ کے لگ بھگ ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم پاکستان کے سرسبز مستقبل کے لیے اپنی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی پوزیشن میں ہیں۔ حالیہ مہینوں میں ، صاف توانائی نے تیزی سے ترقی کے ایک نئے دور کا تجربہ کیا ہے ، گزشتہ سال کے مقابلے میں 2023 میں عالمی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان جنوبی ایشیا اور پورے ایشیائی خطے میں قابل تجدید توانائی کی ترقی کا ایک اہم مرکز بننے کے لئے پرعزم ہے اور قومی سطح پر گرین ٹرانسفارمیشن کو بھرپور طریقے سے فروغ دے رہا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سندھ حکومت نے حال ہی میں صوبے بھر میں 2 لاکھ گھروں کو سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں کراچی کے 50 ہزار گھر بھی شامل ہیں۔ ڈائریکٹر سندھ سولر انرجی نے تصدیق کی ہے کہ صوبے کے ہر ضلع میں مجموعی طور پر 6656 سولر سسٹم تقسیم کیے جائیں گے۔ معروف سولر سلوشن فراہم کرنے والی کمپنی لونگی کے پاکستان کے جنرل منیجر علی ماجد کا خیال ہے کہ بلاشبہ یہ پاکستان کی فوٹو وولٹک انڈسٹری، خاص طور پر چینی پی وی کمپنیوں کے لیے اچھی خبر ہے جو مقامی مارکیٹ میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق سسٹم میں سولر پینل، چارج کنٹرولرز اور بیٹریاں شامل ہوں گی۔ اس وقت سندھ شمسی توانائی سے 400 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے۔ اس منصوبے سے صوبے میں شمسی توانائی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ علی نے گوادر پرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا "سورج کی وافر روشنی سے مالا مال خطے میں واقع، پاکستان تقریبا 2.9 ملین میگاواٹ شمسی توانائی کی صلاحیت کا حامل ہے، اور اگرچہ شمسی ٹیکنالوجی کی ابتدائی لاگت ایک رکاوٹ رہی ہے، لیکن کم ہوتی عالمی لاگت اسے پاکستان کے لئے معاشی طور پر زیادہ قابل عمل بنا رہی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق جی ایم نے مزید کہا ہماری حکومت بڑے پیمانے پر مرکزی پی وی منصوبوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، جس میں شمسی پارک اور یوٹیلیٹی اسکیل شمسی تنصیبات شامل ہیں،" جی ایم نے مزید کہا یہ تقسیم شدہ گھریلو پی وی سسٹم مرکزی بڑے پیمانے پر پی وی نیٹ ورکس کے ساتھ ہم آہنگی میں کام کرنے میں مدد کریں گے، ملک کی مجموعی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں اضافہ کریں گے اور توانائی مکس کو متنوع بنانے میں مدد کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں بجلی کی قلت کو حل کرنے اور جیواشم ایندھن کی بنیاد پر توانائی کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے فوٹو وولٹک بجلی کی پیداوار، جبکہ توانائی کی درآمدات کے لئے درکار غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کے لئے بہترین انتخاب ہے، مستقبل کی ترقی کے لئے وسیع امکانات رکھتا ہے. فی الحال، پاکستان میں شمسی توانائی کی مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے، 2023 سے 2028 تک 49.68 فیصد کی کمپاونڈ سالانہ ترقی کی شرح(سی اے جی آر )متوقع ہے. حکومتی اقدامات کا مقصد ملک کے انرجی مکس میں شمسی توانائی کا حصہ بڑھانا ہے، جس کا مقصد 2030 تک قابل تجدید ذرائع سے ملک کی 30 فیصد بجلی حاصل کرنا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق حالیہ برسوں میں، پاکستانی حکومت نے متعدد متعلقہ پالیسیاں ترتیب دی ہیں، اس طرح ملک کی فوٹو وولٹک صنعت نے اچھی ترقی کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے. پاکستان کے طویل المیعاد پاور پلان - اشارتی پیداواری صلاحیت توسیع ی منصوبہ (آئی جی سی ای پی) کے مطابق ، فوٹو وولٹک کی مجموعی انسٹال شدہ صلاحیت 2030 تک 12 فیصد یا 13.2 گیگاواٹ تک پہنچ جائے گی ، اور حکومت قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے لئے زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنا جاری رکھے گی۔ "عالمی فوٹو وولٹک صنعت پورے زور و شور سے ترقی کر رہی ہے. ماجد نے اس بات پر زور دیا کہ متعلقہ صنعتوں میں چین اور پاکستان کا تعاون موسمیاتی تبدیلی کے خلاف عالمی ردعمل میں مناسب کردار ادا کرسکتا ہے، "اعلی معیار کے شمسی پینل فراہم کرکے اور پائیدار توانائی کے حل کو فروغ دے کر لونگی ملک کو قابل تجدید توانائی کے اہداف کے حصول میں مدد فراہم کر رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی