شرح سود میں کمی ہونے پر آٹو سیکٹر بھی چل پڑا اور بینکوں سے گاڑیوں پر قرض لینے کی شرح میں اضافہ ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق شرح سود ایک سال میں 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد تک گرگیاجس کے بعدجولائی 2025 میں آٹو فنانسنگ 25 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔آٹو فنانسنگ جون 2023 میں 280 ارب روپے سے زائد رہی تھی جس میں جولائی 25 میں سالانہ 25 فیصد کا بڑا اضافہ ہواہیجس کے بعد جولائی 2025 میں آٹو فنانسنگ بڑھ کر 286 ارب روپے پر پہنچ گئی ہے،جولائی 2024 میں آٹو فنانسنگ سے 228 ارب روپے کا قرضہ لیا گیا تھا۔ ماہرین کوتوقع ہے کہ شرح سودمیں کمی سے آٹو سیکٹر کا رجحان مزید بہتر ہوگا، گاڑیوں کی فروخت بڑھنے سے کار تیار کرنے والی کمپنیوں کے منافع میں بھی اضافہ ہوگا ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی