سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے آئی جی جیل خانہ جات کے دفتر کا دورہ کیا اور اس موقع پر ان کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس بھی منعقد ہوا، جس میں جیلوں کی بہتری، قیدیوں کی سہولیات اور سیکیورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں قیدیوں کی سہولت کے لیے ان کے یونیفارمز کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا، جبکہ جیل عملے کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے 200 اہلکاروں کو پاک فوج سے ڈرل انسٹرکٹر کورس کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لیے 100 موٹر سائیکلز کی خریداری کی منظوری دی گئی، جو جیلوں کی دیواروں کے ساتھ گشت پر مامور کیے جائیں گے۔ اسیران سے ملاقات کے عمل کو منظم بنانے کے لیے ایڈوانس آن لائن بکنگ سسٹم کو جلد فعال کرنے کی بھی ہدایت دی گئی۔
خواتین قیدیوں کو ان کے بچوں سے باقاعدہ ملاقات کی سہولت فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کی ہدایت جاری کی گئی، جبکہ مون سون سیزن کے پیش نظر جیلوں میں انسدادِ ڈینگی مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔سیکرٹری داخلہ نے ہدایت دی کہ جیل خانہ جات کی خالی آسامیوں پر میرٹ کے مطابق جلد از جلد بھرتی کا عمل مکمل کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے صاف پانی اتھارٹی کے تعاون سے واٹر فلٹریشن پلانٹس نصب کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔دورے کے دوران سیکرٹری داخلہ نے جیل انڈسٹری میں تیار کردہ مصنوعات کا جائزہ لیا اور تمام سپرنٹنڈنٹس کو ہدایت کی کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری قواعد و ضوابط پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے جیلوں میں صفائی، نکاسی آب، قیدیوں کی نفسیاتی تشخیص اور باقاعدہ میڈیکل اسکریننگ کو بھی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانے کی ہدایت دی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی