وفاقی ترقیاتی ادارہ( سی ڈی اے) نے اسلام آباد کے ایک زرعی پلاٹ کی منتقلی کے لیے افسران کی ٹیم کو خلیجی ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ سی ڈی اے کے 3 افسران اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ کا ایک افسر پلاٹ کی منتقلی کے سلسلے میں خلیجی ملک جانے کیلئے تیار ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ایک سابق سفارت کار نے تقریبا 3 دہائی قبل شہزاد ٹائون میں ایک پلاٹ خریدا تھا, سرکاری خدمات مکمل کرنے کے بعد وہ اپنے آبائی ملک واپس چلے گئے، جہاں بعد میں ان کا انتقال ہوگیا, اب یہ پلاٹ ان کے خاندان کی ملکیت ہے۔خاندان نے اس پلاٹ کو اسی ملک کے ایک اور شہری کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور وہ پراپرٹی کی منتقلی کروانا چاہتے ہیں، عام طور پر انہیں اسلام آباد میں سی ڈی اے کے دفتر آ کر اپنا بیان ریکارڈ کروانا ہوتا ہے، تاہم ان کی درخواست پر سی ڈی اے نے ایک ٹیم کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انتقال کی کارروائی مکمل کی جا سکے۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی منظوری کے بعد ہیومن ریسورس ڈائریکٹوریٹ نے افسران کو مذکورہ ملک جانے کے لیے این او سی جاری کیا۔15
جولائی کو سی ڈی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چیئرمین سی ڈی اے نے اتھارٹی کے افسران کو 18 جولائی 2025 کو خلیجی ملک (نام ظاہر نہیں کیا گیا )جانے کی اجازت دی ہے تاکہ اسلام آباد کے چک شہزاد میں زرعی پلاٹ کی منتقلی کے عمل کو مکمل کیا جا سکے۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ اس ٹیم میں ڈائریکٹر اسٹیٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ اور ایک افسر آئی سی ٹی سے شامل ہیں۔خط میں کہا گیا کہ افسران کے سفر، قیام و طعام کے اخراجات متعلقہ ملک کا سفارت خانہ برداشت کرے گا۔جب اس حوالے سے ایک افسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تمام عمل قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ویزوں کے منتظر ہیں، پراپرٹی مینوئل میں ایک شق موجود ہے کہ سی ڈی اے انتظامیہ پراپرٹی کی منتقلی کے لیے کمیشن تشکیل دے سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کمیشن اکثر اسلام آباد میں مریضوں اور بزرگ افراد کے گھروں میں جا کر ان کا بیان ریکارڈ کرتا ہے، کئی بار ہمارا کمیشن کراچی اور لاہور جیسے دیگر شہروں میں بھی گیا ہے۔تاہم، ایک اور افسر نے کہا کہ سی ڈی اے افسران کا بیرون ملک جا کر پراپرٹی ٹرانسفر کرنا ایک نئی مثال ہو سکتی ہے۔انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ پہلا موقع ہو گا جب ہمارے افسران کسی ایسے مقصد کے لیے بیرون ملک جا رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی