پاکستان کے سابق فاسٹ بولر تنویر احمد نے قومی کرکٹ ٹیم میں نسیم شاہ کی سلیکشن پر سوالات اٹھا تے ہوئے کہا ہے کہ میرٹ پر نسیم شاہ کی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں،فاسٹ بولر کی سلیکشن اسلام آباد یونائیٹڈ سے ان کے تعلق کی بنیاد پر کی گئی۔۔سابق فاسٹ بولر تنویر احمد نے ایک کو انٹرویو میں کہا کہ پی ایس ایل 10 میں ناقص کارکردگی کے باوجود نسیم شاہ کو کس بنیاد پر منتخب کیا گیا؟۔ میرٹ کی بنیاد پر دیکھیں تو نسیم شاہ کی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں بنتی۔تنویر احمد نے کہا کہ اگر آپ نے نسیم شاہ کو بنگلہ دیش سیریز کے لیے منتخب کیا اور کھلایا نہیں، تو پھر منتخب ہی کیوں کیا؟ ان کی پی ایس ایل کارکردگی بہت خراب تھی، فٹنس دیکھیں، رن اپ دیکھیں، انرجی ہی نہیں ہے۔ وہ پوری کوشش ہی نہیں کر رہا۔ انجری کے مسائل بھی ہیں، تو پھر ٹیم میں کیسے آ گیا؟۔تنویر احمد نے الزام عائد کیا کہ نسیم شاہ کی سلیکشن اسلام آباد یونائیٹڈ سے ان کے تعلق کی بنیاد پر کی گئی کیونکہ قومی ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ کا تعلق بھی اسی فرنچائز سے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کئی باصلاحیت اور فارم میں موجود بولرز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ پی ایس ایل میں میر حمزہ بہترین بولنگ کر رہے تھے، انہیں نظر انداز کر دیا گیا۔ عباس آفریدی کو بھی پہلے شامل نہیں کیا گیا لیکن جونہی وسیم جونیئر زخمی ہوئے، تو فورا عباس کو ٹیم میں لے لیا گیا۔واضح رہے کہ نسیم شاہ نے پی ایس ایل 10 میں 10 میچز میں صرف 9 وکٹیں حاصل کیں اور ان کا اکانومی ریٹ 9.30 رہا۔ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے لیے اسکواڈ میں شامل ہونے کے باوجود وہ کوئی میچ نہیں کھیل سکے۔پاکستان کا جولائی میں بنگلہ دیش کے خلاف تین میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کا امکان ہے، جس کا حتمی اعلان بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے متوقع ہے۔ اس کے بعد اگست میں قومی ٹیم، سلمان آغا کی قیادت میں، ویسٹ انڈیز کے خلاف امریکہ میں ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی