i کھیل

میری انجری ایسی تھی جو میرے کیریئر کیلئے خطرہ بن گئی تھی، حسن علیتازترین

May 29, 2025

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا ہے کہ میری انجری ایسی تھی جو میرے کیریئر کیلئے خطرہ بن گئی تھی،کم بیک میچ میں پانچ وکٹیں لینے سے زیادہ خوشی کیا ہوسکتی ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت ٹف ٹائم گزرا ہے، سات آٹھ ماہ بہت محنت کی، کم بیک کبھی آسان نہیں ہوتا اس کا مجھے اندازہ ہے۔حسن علی نے کہا کہ میں پرفارمنس سے خوش ہوں، زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ پاکستان ٹیم نے میچ جیتا، میں ہمیشہ پازیٹو رہتا ہوں اور کم بیک کے لیے کوشش کرتا ہوں، پرفارمنس اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، ایسا بڑے بڑے کرکٹرز کے ساتھ ہوتا ہے۔فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ پرفارمنس سے اعتماد بڑھتا ہے، کم بیک کرنے کی خوشی ہوئی ہے، ہمارے میڈیکل پینل نے بہت اچھا کام کیا ہے، میں نے اپنے پرانے دوستوں کے ساتھ 6 برسوں کے بعد کھیلا ہوں، کم بیک ہوا 5 وکٹیں لیں اور پاکستان جیتا یہ سب الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ میں ابھی 2026 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بارے میں نہیں سوچ رہا، ابھی اس سے پہلے سیریز بہت ہیں، ہم نے سادہ پلان اختیار کیا ہے اور سب اس پلان کے مطابق کھیلے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فینز کا ہمیشہ شکریہ ادا کرتا ہوں جو مجھے کم بیک پر سپورٹ کرتے ہیں، میں اپنی پرفارمنس اپنی فیملی، خود کو اور سپورٹ اسٹاف کے نام کرتا ہوں جنہوں نے بڑی مدد کی۔اپنے ہیئر اسٹائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ بالوں کا یہ اسٹائل اچھا لگتا ہے، جب تنگ آجائوں گا تو کٹوا دوں گا۔انکا کہنا تھا کہ یہ میچ میرے لیے بڑا اہم تھا کیونکہ مجھے ریڈ بال کا بولر کہا جانے لگا تھا، میں کسی ایک فارمیٹ کا بولر بن کر نہیں رہنا چاہتا۔ حسن علی نے کہا کہ ہمیں نئے سیٹ اپ نے ایک کلیئر پیغام دیا ہوا ہے کہ ماڈرن ڈے کرکٹ کھیلنا ہے، جس طرح آج کل ٹیمیں کھیل رہی ہیں جیتنے کے لیے ہمیں ان سے بہتر ہونا ہے، ہم سب کی بات ہوئی ہے کہ ہم روٹیشن پالیسی اپنائیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی