بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سینیٹر دنیش کمار نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی سے سرکاری دوروں اور مشیروں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔سینیٹر دنیش کمار نے چیئرمین سینیٹ کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ سینیٹرز کی ذمہ داریاں مشیروں کو تقویض کر دی گئیں، سینیٹ کے سرکاری دوروں اور مشیروں کی تعداد بتائی جائے۔بی اے پی سینیٹر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں سینٹ کے بیرون ممالک دوروں کی مکمل تفصیلات دی جائیں، تاثر ہے کہ دوروں میں سینیٹرز کے بجائے مشیروں کو اہم کردار دیا جاتا ہے۔خط میں لکھا گیا کہ مشیر ذاتی تعلقات پر بغیر تحقیق اور تجربے کے وفود میں نام شامل کرتے ہیں، سینیٹ میں مشیروں کی تعداد، مراعات، قابلیت، تقرری و دیگر تفصیلات دی جائیں۔واضح رہے کہ مئی 2023 میں وفاقی وزرا کے غیر ملکی دوروں کے اخراجات کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھیں
جن کے مطابق 25 وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت نے 2022 میں غیر ملکی دورے کیے۔وفاقی وزرا اور وزرائے مملکت کے دوروں پر 6 کروڑ 52 لاکھ سے زائد اخراجات آئے۔ سب سے زیادہ اخراجات وزیر صحت قادر پٹیل کے غیر ملکی دورے پر آئے، ان دوروں پر 1 کروڑ 4 لاکھ اخراجات آئے۔اسحاق ڈار کے غیر ملکی دوروں پر 24 لاکھ 91 ہزار سے زائد اخراجات آئے جبکہ مفتاح اسماعیل کے دوروں پر 45 لاکھ روپے سے زائد اخراجات آئے۔مریم اورنگزیب کے غیر ملکی دورے پر 6 لاکھ 49 ہزار سے زائد خرچ ہوئے۔ خرم دستگیر پر 26 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔ خواجہ آصف کے غیر ملکی دوروں پر 31 لاکھ روپے سے زائد اخراجات آئے۔اسعد محمود کے غیر ملکی دوروں پر 18 لاکھ روپے سے زائد اور شیری رحمان کے دوروں پر 49 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی