ملک بھر میں حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے ۔وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ نے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر پولیو کا دورہ کرتے ہوئے حالیہ انسداد پولیو مہم کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت صحت نے بریفنگ کے دوران واضح کیا کہ بچوں کو پولیو سے محفوظ بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے بار بار ویکسینیشن ناگزیر ہے، جبکہ معمول کی حفاظتی ویکسین ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔ڈاکٹر مختار بھرتھ نے واضح کیا کہ حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں بہتری لانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے حفاظتی ٹیکوں کی کوریج بڑھانے پر خصوصی توجہ دی جائے، خاص طور پر ہائی رسک علاقوں میں۔وزیر مملکت صحت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو پولیو سے مکمل طور پر پاک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، حالیہ مہم میں ملک بھر میں خصوصی توجہ دے کر ویکسینیشن کے عمل کو موثر بنایا گیا۔ ترجمان وزارت صحت کے مطابق، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے عوامی سطح پر آگاہی اور والدین کی مکمل تعاون ضروری ہے۔ وزارت صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ ملک کو جلد از جلد پولیو سے پاک کیا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی