i آئی این پی ویلتھ پی کے

سندھ معیشت کو فروغ دینے کے لیے سیاحت کے شعبے کو ترقی دے گا: ویلتھ پاکتازترین

August 05, 2025

سندھ حکومت نے صوبے کے سیاحتی شعبے کو ترقی دینے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس اقدام میں وسیع پیمانے پر اقدامات شامل ہیں - بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور رسائی سے لے کر عالمی تشہیری مہمات شروع کرنے تک جن کا مقصد ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کو راغب کرنا ہے۔یہ منصوبہ، سندھ کے وسیع تر اقتصادی بحالی کے ایجنڈے کا حصہ ہے، حال ہی میں وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں زیر بحث آیا۔ حکومت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ روزگار پیدا کرنے، دیہی برادریوں کی ترقی اور پاکستان کے بین الاقوامی امیج کو مزید مثبت بنانے کی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے سیاحت کی ترقی پر کام شروع کرے گی۔سندھ تاریخی طور پر تاریخی اور ثقافتی طور پر اہم مقامات کا گھر ہے تاہم، کئی دہائیوں کی نظر انداز، ناکافی انفراسٹرکچر کی کمی، اور سیکیورٹی خدشات نے سندھیت کو بہت سے مسافروں کے لیے راڈار سے دور رکھا ہے۔صوبے میں سیاحت دیگر خطوں جیسے گلگت بلتستان اور پنجاب کے مقابلے میں پیچھے رہ گئی ہے۔ ثقافت، سیاحت اور نوادرات سیل کے ڈائریکٹر جنرل منظور چانڈیو نے کہاکہ ہمارا مقصد سندھ کو پاکستان اور جنوبی ایشیا میں ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر تبدیل کرنا ہے۔انہوں نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ ہم سڑکوں کی تعمیر، سیاحتی خدمات فراہم کرنے اور سیکورٹی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ سیاحوںکے لیے خوش آئند ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔

مجوزہ منصوبے کے تحت، اہم تاریخی مقامات جیسے موہنجو داڑو، مکلی نیکروپولیس، رانی کوٹ فورٹ اور گورکھ ہل کو جوڑنے والے اہم سڑکوں کے نیٹ ورکس کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ سندھ ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن سیاحتی راستوں پر ریسٹ ہاسز، انفارمیشن سینٹرز اور ماحول دوست رہائش گاہیں بھی تیار کر رہی ہے۔فضائی رابطہ ایک اور ترجیح ہے۔ حکومت سکھر اور لاڑکانہ کے لیے پروازیں بڑھانے کے لیے ایئر لائنز کے ساتھ شراکت داری کی تلاش کر رہی ہے جس سے بین الاقوامی سیاحوں کو بڑے پرکشش مقامات کے قریب لایا جا رہا ہے۔ترقی کو تیز کرنے کے لیے سندھ حکومت نجی سرمایہ کاروں کو ہوٹلوں، ریزورٹس اور تفریحی سہولیات کی تعمیر میں تعاون کرنے کی دعوت دے رہی ہے۔ سیاحت سے متعلقہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکس مراعات اور لائسنس کے آسان طریقہ کار کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔بین الاقوامی شراکت داروں کی طرف سے بھی دلچسپی ہے۔ 2024 میں، جرمن ترقیاتی ادارے جی آئی زیڈ کے ایک وفد نے ثقافتی تحفظ اور ماحولیاتی سیاحت کے مواقع تلاش کرنے کے لیے سندھ کا دورہ کیا۔ چانڈیو نے کہا کہ حکومت پائیدار سیاحت کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کے تعاون سے فائدہ اٹھانے کی امید رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی حکمت عملی کا ایک اہم ستون سندھ کی منفرد ثقافتی شناخت کو فروغ دینا ہے۔

سیاحت کا محکمہ بین الاقوامی صوفی میوزک فیسٹیولز، سندھی دستکاری کی نمائشوں اور آثار قدیمہ کے دوروں کی میزبانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ خطے کی شاندار روایات اور دستکاری کو اجاگر کیا جا سکے۔سندھ کے سیاحتی مقامات کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل مارکیٹنگ مہم بھی چلائی جائے گی۔ عالمی سامعین تک پہنچنے کے لیے پروموشنل مواد کا متعدد زبانوں میں ترجمہ کیا جائے گا۔اہلکار نے کہاکہ سندھ کی کہانی لچک، تنوع اور روحانیت سے عبارت ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس داستان کو جدید ٹولز کے ذریعے ظاہر کرنے سے مسافروں کی ایک وسیع برادری میں دلچسپی پیدا ہو جائے گی۔ریگولیٹڈ سیاحتی سرگرمیوں کے ذریعے قدرتی ذخائر جیسے انڈس ڈیلٹا، کینجھر جھیل اور صحرائے تھر کو محفوظ کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ یہ سائٹس نہ صرف حیاتیاتی تنوع کے لیے بلکہ سیاحوں کو آب و ہوا کے چیلنجز اور تحفظ کے بارے میں تعلیم دینے کے لیے بھی اہم ہیں۔جب کہ موسمیاتی تبدیلی، فنڈنگ کی پابندیوں اور سیاسی عدم استحکام جیسے چیلنجز برقرار ہیں، انہوں نے کہا کہ ابھی تک، حکومت پر امید ہے کہ پائیدار سرمایہ کاری اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی صوبے کو سیاحت کے لیے ایک پرکشش مقام میں تبدیل کر سکتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک