معروف مصنف خلیل الرحمن قمر کا کہنا ہے کہ پاکستان اس وقت تک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا جب تک اردو زبان کو اس کی اصل پہچان اور جائز مقام نہیں دیا جائے گا۔ ایک انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ خدا نے انہیں بچپن سے ہی لکھنے کی صلاحیت عطا کی تھی، لیکن ان کے والدین کو ان کی یہ عادت پسند نہیں تھی، یہی وجہ ہے کہ انہیں اپنی اس صلاحیت کی بنا پر والد سے سخت مار بھی پڑی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا معیار مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے اور اس زوال کا آغاز اس دن ہوا جب پاکستانیوں پر انگریزی زبان مسلط کی گئی۔خلیل الرحمن قمر کے مطابق اگر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کا تجزیہ کیا جائے تو یہ واضح ہوتا ہے کہ ان میں سے کسی نے بھی اپنی قومی زبان کو پسِ پشت ڈال کر ترقی نہیں کی، دنیا میں جس ملک نے بھی اپنی زبان میں کام کیا، وہی ترقی کرسکا۔خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک ترقی نہیں کرے گا جب تک اردو زبان کو اس کی اصل پہچان اور مقام نہیں دیا جاتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی