سینئر اداکار جاوید شیخ کا کہنا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران میرا اسکرٹ اور شرٹ پہن کر آگئی تھیں جس پر مجھے غصہ آگیا تھا۔ ایک ٹی وی پروگرام کے دوران جاوید شیخ نے ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ میں 1993 میں ترکیہ میں فلم چیف صاحب کی شوٹنگ کر رہا تھا، میرا اس فلم میں ایک امیر آدمی کی بیٹی کا کردار ادا کر رہی تھیں، جب کہ وہ امیر آدمی آصف خان تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ میں نے میرا سے کہا تھا کہ جینز اور شرٹ پہن کر آنا ہے لیکن وہ اپنی مرضی سے اسکرٹ اور شرٹ پہن کر آگئیں جس پر مجھے بہت غصہ آیا، میں اپنے اسسٹنٹ سے کہنے لگا کہ کوئی اور سین شوٹ کر لیتے ہیں۔جاوید شیخ نے کہا کہ ابھی یہ بات چل ہی رہی تھی کہ اسسٹنٹ نے بتایا کہ میرا پڑوسیوں کے گھر سے جینز اور شرٹ پہن کر واپس آگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا نے ایک لڑکی سے جینز اور شرٹ مانگ کر پہن لی تھی۔ایک اور سوال کے جواب میں جاوید شیخ نے کہا کہ میری ایک فلم تھی شیدا ٹلی، جس کی وجہ سے میرا بہت مذاق اڑایا گیا اور یہی وہ فلم ہے جسے کرنے کا مجھے افسوس ہے۔اداکار کے مطابق فلم بہت مشہور ہوئی تھی اور لوگ مجھے شیدا ٹلی کہہ کر مخاطب کیا کرتے تھے جو کہ مجھے اچھا نہیں لگتا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی