بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے ایک بارپھردعوی کیا ہے کہ ان کے والد کو مکمل تنہائی میں رکھا گیا ہے، انہیں اس حد تک الگ تھلگ کر دیا گیا ہے کہ جیل اہلکاروں کو بھی ان سے بات کرنے کی اجازت نہیں، مقصد صرف انہیں توڑنا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے لندن میں صحافی مہدی حسن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔قاسم نے بتایا کہ تین ماہ قبل صرف چھ منٹ کی فون کال پر والد سے بات ہو سکی تھی، جبکہ تین برس سے ان کی بالمشافہ ملاقات نہیں ہوئی۔ قاسم نے دعوی کیا کہ عمران خان کو ایک چھوٹے سے 6 فٹ 8 انچ کے سیل میں رکھا گیا ہے، جہاں کھڑا ہونا بھی مشکل ہے۔انٹرویو میں دونوں بھائیوں یہ الزام بھی لگایا کہ عدالتی حکم کے باوجود حکومتِ پاکستان نے ان کے والد سے فون کالز بند کر دی ہیں، جبکہ برطانوی حکومت نے انہیں پاکستان جانے پر سکیورٹی فراہم نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔
دوسری جانب وزیرِاعظم کے ترجمان مشرف زیدی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو کسی سیل میں نہیں رکھا گیا بلکہ انہیں علیحدہ رہائشی سہولیات، جم، لان، کتابیں اور ذاتی باورچی تک میسر ہیں۔ ان کے مطابق عمران خان دن میں کم از کم چھ گھنٹے کھلے ماحول میں گزارتے ہیں اور ہر کھانے کی طبی جانچ کی جاتی ہے۔ ایک بیان میںمشرف زیدی نے مزید کہا کہ عمران خان کے بچوں کو پاکستان میں قانون کے مطابق تمام حقوق حاصل ہوں گے، تاہم کسی بھی ممکنہ دورے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی