i پاکستان

بہاولپور،خاتون ٹک ٹاکر کی اسلحے کے ساتھ ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس کی کارروائی، مقدمہ درجتازترین

December 31, 2025

صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولپور میں پولیس نے ایک خاتون ٹک ٹاکر کو بغیر لائسنس پستول رکھنے اور سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کے الزام میں گرفتار کر لیا ۔پولیس کے مطابق گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ملزمہ کی اسلحے کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی۔تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق گھمنڈ پور کے علاقے میں تلاشی کے دوران خاتون کے قبضے سے 30 بور کا پستول برآمد ہوا جس کا وہ لائسنس یا قانونی دستاویز پیش نہ کر سکیں۔ بعد ازاں انہیں پولیس سٹیشن منتقل کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ کے خلاف پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ حکام کے مطابق سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش قانونا جرم ہے چاہے اسلحہ استعمال نہ بھی کیا جائے۔خیال رہے کہ پنجاب حکومت سوشل میڈیا پر اسلحہ لہرانے کے خلاف ایک سخت گیر مہم چلا رہی ہے۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں ماضی میں متعدد مرد ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا صارفین کو اسلحہ لہرانے، فضائی فائرنگ یا غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔

تاہم دستیاب اور رپورٹ شدہ میڈیا ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں کسی خاتون ٹک ٹاکر یا یوٹیوبر کی اس نوعیت کی گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ ہے جس میں سوشل میڈیا پر اسلحے کی نمائش اور بغیر لائسنس اسلحہ کی برآمدگی سامنے آئی ہو۔پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 کے تحت بغیر لائسنس اسلحہ کی ملکیت، نقل و حمل یا عوامی نمائش قابلِ سزا جرم ہے۔قانون کے مطابق اس جرم پر جرمانہ، قید یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔پولیس حکام کے مطابق اگر اسلحہ کی نمائش سوشل میڈیا پر کی جائے اور وہ عوامی خوف یا گن کلچر کو فروغ دے تو اس جرم کو مزید سنجیدگی سے دیکھا جاتا ہے۔سال 2025 میں یکم جنوری سے 31 دسمبر کے دوران پنجاب میں کم از کم 20 ایسے واقعات رپورٹ ہوئے جن میں ٹک ٹاکرز یا سوشل میڈیا صارفین کے خلاف اسلحہ لہرانے یا اس سے متعلق مواد اپ لوڈ کرنے پر مقدمات درج کیے گئے یا گرفتاریاں عمل میں آئیں۔ ان تمام رپورٹ شدہ کیسز میں ملزمان مرد تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کے خلاف سخت پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے اور کسی بھی وائرل ویڈیو کو نظرانداز نہیں کیا جاتا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی