i پاکستان

کے پی سیٹیز امپروومنٹ پروجیکٹ میں 32 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں پر نیب تحقیقات شروعتازترین

July 30, 2025

قومی احتساب بیورو (نیب) نے خیبرپختونخوا سیٹیز امپروومنٹ پروجیکٹ میں 32 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات شروع کردیں۔نیب نے 31 جولائی تک پروجیکٹ ڈائریکٹر سے منصوبوں کے لیے خریداری سمیت دیگر ریکارڈ طلب کرلیے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ کے پی سٹیز امپروومنٹ پروجیکٹ میں مبینہ طور پر 32 ارب روپے کی بیضابطگیاں ہوئیں۔ دستاویزات کے مطابق منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک، ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور کے پی حکومت کے اشتراک سے مالی اعانت یافتہ ہے، منصوبے کا مقصد پشاور، ایبٹ آباد، کوہاٹ، مردان اور مینگورہ میں شہری انفرا اسٹرکچر اور میونسپل خدمات کو بہتر بنانا ہے، جوائنٹ وینچر غیر رجسٹرڈ ترک کمپنی کو کے پی سی آئی پی کے تحت ٹھیکا دیا گیا ، کمپنی بولی کے وقت ایف بی آر، کے پی ریونیو اتھارٹی اور نہ ہی پاکستان انجینئرنگ کونسل میں رجسٹرڈ تھی۔دستاویزات کے مطابق بہت کم ترقی کے باوجود 32 ارب روپے انہیں جاری کیے گئے اور جھوٹی پیشرفت رپورٹیں بناکر ناقص نگرانی، عملے اور مشیروں کی ملی بھگت سے یہ ادائیگیاں کی گئیں۔ واضح رہے کہ رواں برس خیبر پختونخوا میں بڑے مالی اسکینڈل کا انکشاف ہوا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی