i پاکستان

نادرا کا نئی رضاکارانہ عام معافی سکیم کا اعلانتازترین

July 04, 2025

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا ) ملک میں نے ایک نئی رضاکارانہ عام معافی سکیم کا اعلان کیا ہے جس کے تحت شہری اگر رضاکارانہ طور پر یہ تسلیم کریں کہ انہوں نے شناختی دستاویزات میں غلط معلومات فراہم کی تھیں، تو ان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔میڈیارپورٹ کے مطابق جون 2025 میں نادرا نے شناختی قوانین میں کئی بڑی ترامیم متعارف کروائی ہیں۔ان تبدیلیوں کو شفافیت، تحفظ اور جعل سازی کے خاتمے کے عہد کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ انہی اصلاحات کے تحت ایک رضاکارانہ عام معافی سکیم کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اس سکیم کے تحت اگر کسی شہری نے غلط یا جعلی معلومات کی بنیاد پر شناختی کارڈ یا فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے، تو وہ خود کو نادرا کے سامنے پیش کر سکتا ہے۔ حکام کے مطابق ایسے افراد کو قانونی تحفظ دیا جائے گا، بشرطیکہ وہ ازخود اپنی غلطی تسلیم کریں۔نادرا نے ملک بھر میں تصیقی بورڈز قائم کیے ہیں تاکہ ایسے کیسز کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔

لیکن اگر کوئی شہری سکیم سے فائدہ نہ اٹھائے اور بعد ازاں جعل سازی ثابت ہو جاتی ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکنوں اور بعض شہریوں میں اس سکیم کے مقاصد پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ یہ سکیم بیک وقت رعایت بھی ہو سکتی ہے اور نگرانی کا نیا راستہ بھی۔ کئی شہریوں کے مطابق سکیم ایک سرویلنس ٹریپ ہو سکتی ہے، جس کے ذریعے حکومت ان افراد کو خود سامنے آنے پر مجبور کر رہی ہے، جن کے کوائف پہلے ہی مشکوک یا متنازع ہیں۔ دوسری جانب نادرا کے ترجمان شباہت علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سکیم شہریوں کو ایک محفوظ راستہ فراہم کرتی ہے کہ وہ قانون کے مطابق اپنی شناختی معلومات درست کریں۔ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سکیم کے ذریعے شناختی نظام کو عالمی معیار کے مطابق بنایا جا رہا ہے تاکہ جعل سازی کے امکانات ختم کیے جا سکیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی