i پاکستان

ریلیف آپریشن، سیلاب متاثرہ علاقوں کے عوام کا پاک فوج کو خراج تحسینتازترین

August 18, 2025

خیبر پختونخوا میں آرمی فلڈ ریلیف آپریشن پر سیلاب متاثرہ علاقوں کے عوام نے پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا ہے کہ پاک فوج کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی جب کوئی اور نہیں پہنچ سکا۔سیلاب سے متاثرہ باجوڑ، سوات اور مالاکنڈ ڈویژن میں پاک فوج کی خدمات پر عوام نے فوج سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاک فوج کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی جب کوئی اور نہیں پہنچ سکا۔رپورٹ کے مطابق مقامی افراد نے بتایا کہ ہمارے جوانوں نے دن رات کی پروا کیے بغیر یہاں آ کر لوگوں کو بحاظت ریسکیو کیا۔ ہماری بروقت مدد پرہم دل سے پاک فوج کے شکر گزار ہیں۔ ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ پاک فوج دن رات عوام کی خدمت کے لیے موجود رہی۔عوام کا کہنا تھا کہ ہم نے ہیلی کاپٹروں کو یہاں آتے دیکھا، جو لوگوں کو امداد فراہم کر رہے تھیاور بچوں، خواتین اور بزرگوں کو محفوظ مقامات تک منتقل کر رہے تھے۔ اگر ہماری فوج نہ ہوتی، تو شاید ہمیں کوئی سہارا نہ ملتا کیونکہ ہمارے ایم این اے یا نمائندے تو یہاں آئے ہی نہیں۔

سیلاب متاثرہ علاقوں کے عوام کا مزید کہنا تھا کہ یہ وہی فوج ہے، جسے بعض لوگ تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، لیکن یہی فوج ہماری مدد کے لیے مشینری سمیت پہنچی اور ہمارے ساتھ کھڑی رہی۔ ہم پاک فوج کے جذبے اور خدمت کو دل سے سراہتے ہیں۔پاک فوج کی جانب سے باجوڑ اور دیر کو ملانے والے جار پل کی بحالی پر کام کے آغاز پر مقامی لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ مقامی افراد نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے بر وقت پل کی بحالی کا کام شروع کیاگیا جو کہ بہت خوشی کی بات ہے۔ پاک فوج کے سربراہ کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی تھیں جس سے باجوڑ کے زیادہ تر علاقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے امداد پہنچائی گئی ہے۔عوام نے کہا کہ ہمیں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا تھا، کیونکہ یہ پل اس علاقے کو دیر، سوات اور پشاور سے ملاتا ہے۔ حال ہی میں آنے والے سیلاب نے اس پل کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ ہم پاک فوج کے بے حد شکر گزار ہیں۔ جب بھی ہم پر مشکل وقت آیا، پاک فوج ہمیشہ ہمارے ساتھ کھڑی رہی۔واضح رہے کہ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی جانب سے فوری طور پر بحالی کے انتظامات شروع کر دئیے گئے ہیں۔ جلد پل کی بحالی کا کام مکمل ہو جائے گا اور باجوڑ کے لوگوں کی یہ مشکل جلد حل ہو جائے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی