سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے اہم اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے معصوم اور نہتے شہریوں پر فاسفورس بم کے حملوں ' ہزاروں مسلمانوں کی شہادتوں' اقوام عالم کی خاموشی اور امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں جنگ بندی کے خلاف قرارداد کو ویٹو کئے جانے کی مذمتی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ پیر کے روز پارلیمنٹ لاجز میں اجلاس ہوا جس میں سینیٹر ہدایت اﷲ خان نے قرارداد پیش کی کہ معصوم اور نہتے شہریوں کے خلاف فاسفورس بم کے حملوں کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ امریکہ اقوام عالم میں اسرائیل کی حمایت کرکے خطے میں ایک نئی جنگ کا سبب بن رہا ہے۔ امریکہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں جنگ بندی کے خلاف قرارداد کو ویٹو کرنے اور جنگ کی حمایت کرنے پر قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں شدید احتجاج کیا گیا۔ ہدایت اﷲ خان نے کہا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ امریکہ کو دوسری مرتبہ جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کرنے پر پاکستان کے پچیس کروڑ عوام سراپا احتجاج ہیں۔ وہ خطے میں ایک ایسی جنگ شروع کررہا ہے جس کی اسرائیل کو حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں ہزاروں عمارتوں کو گرا دیا گیا ہے۔ ہدایت اﷲ خان نے کہا کہ یہ جنگ ایک تشویشناک حد تک پھیل چکی ہے اور خطرہ ہے کہ اس میں دیگر ممالک بھی شریک ہوجائیں گے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کے چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حماس کے مجاہدین کو یہ کمیٹی سلام پیش کرتی ہے ان کے حوصلے ابھی تک بلند ہیں۔ اسرائیل دنیا کی ایک بڑی طاقت ہے اور انہوں نے ابھی تک اپنا سر نہیں جھکایا۔ دنیا کی چند بڑی طاقتیں فلسطین کو ملیامیٹ کرکے اسرائیل کا وہاں پر قبضہ کرانا چاہتی ہیں۔ امریکہ ' برطانیہ سمیت دیگر ممالک غزہ اور فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹا کر وہاں پر یہودیوں کی آباد کاری چاہتے ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ حماس سمیت تمام مسلمانوں کا خاتمہ کریں۔ اقوام متحدہ ہمیشہ ان قوتوں کے آلہ کار کے طور پر استعمال ہوئی ہے۔ امریکہ اسرائیل کو جنگی سازو سامان فراہم کررہا ہے۔ تمام مسلمان فلسطین کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جہاں جہاں دنیا میں مہذب لوگ رہتے ہیں وہاں پر مظاہرے ہورہے ہیں جن کے ضمیر زندہ ہیں وہ معصوم اور نہتے لوگوں کی ہلاکتوں پر احتجاج کررہے ہیں۔
اسرائیل کو امریکہ نے اس لئے بنایا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں وہ امریکی مفادات کا تحفظ کرے۔ یہ انبیاء کی سرزمین ہے فلسطین کی زمین سے اسرائیل کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ اسرائیل ناجائز قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اسرائیل کے قبضے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ عالمی طاقتیں منظم سازش کے تحت جنگ کو جاری رکھنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو اب ہمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اس موقع پر وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ حاجیوں کو سفری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ حج پیکج میں بھی کمی کی جائے گی۔ نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ اس مرتبہ حج کے لئے حاجیوں کو سہولیات فراہم کرینگے۔ انہیں ایک سم بھی فراہم کی جائے گی جس میں فون کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں حج بہت مہنگا ہے۔ حاجیوں کے لئے حکومت پاکستان اس مرتبہ خصوصی ریلیف فراہم کرے گی۔ مکہ سے پاکستان کے لئے روڈ کے حوالے سے بھی ایک پیکج تیار ہوچکا ہے۔ سعودی وزیر حج سے میٹنگ ہورہی ہے انہوں نے بتایا کہ کراچی' پشاور اور کوئٹہ میں روڈ ٹو مکہ حج کے حوالے سے پروگرام مکمل ہوچکا ہے۔ لاہور میں بھی بذریعہ روڈ حج کے لئے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9ذوالحج کو جب حجاج کرام دعائیں کررہے ہوتے ہیں تو اس میں ہم بھی حصہ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حج میں حاجیوں کو ریلیف دینے کے لئے میں نے یہ معاملہ کیبنٹ میں بھی اٹھایا ہے کوشش کریں گے کہ اس مرتبہ سرکاری حج پر لوگوں کو کم از کم پچاس ہزار کا ریلیف دیا جائے۔ حج درخواستیں جو ہم نے وصول کی ہیں ان کی تاریخ میں بھی توسیع ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حجاج عبادت کے لئے سعودی عرب جاتے ہیں اور ریاست کا کام ہے کہ وہ سہولیات فراہم کرے۔ حجاج کرام کو خصوصی طور پر تربیت دی جائے گی یہ بڑا مشقت کا کام ہے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی مولانا عبدالغفور حیدر نے کہا کہ حجاج کی تربیت بہت لازمی ہے حج کے دوران لوگوں کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن لوگ چاہتے ہیں کہ ہمیں تکالیف سے گزرنا نہ پڑے لوگ دس لاکھ روپیہ دے کر پچیس لاکھ کی سہولیات مانگتے ہیں۔
اس موقع پر وزیر مذہبی امور انیق احمد نے بتایا کہ پورے پاکستان میں حجاج کے لئے ٹریننگ سیشن ہوتے ہیں جس میں حج کے طریقہ کار کے حوالے سے لوگوں کو بریف کیا جائے گا۔ دیہی علاقوں سے آنے والے لوگ بہت زیادہ معلومات نہیں رکھتے۔ مولانا عبدالکریم نے کہا کہ سعودی عرب حج کے لئے بہت زیادہ رقوم مختص نہیں کرتا لیکن پی آئی اے بہت زیادہ داموں میں ٹکٹ فروخت کرتا ہے حکومت پاکستان کوشش کرے کہ سرکاری حج پر جانے والے لوگوں کو پی آئی اے کے علاوہ دیگر ایئرلائنز پر سفر کرنے کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ پی آئی اے کا جو خسارہ ہورہا ہے وہ حاجیوں سے پورا نہ کیا جائے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیراعظم کو جلد خط لکھیں گے جس میں انہیں بتایا جائے گا کہ حجاج کرام کے ساتھ بہت زیادتی ہوتی ہے اور اتنے مہنگے داموں میں عام آدمی حج نہیں کرسکتا لوگوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ سینیٹر ہدایت اﷲ خان نے کہا کہ حج بہت مشقت کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ حج کے حوالے سے حکومت پاکستان خصوصی طور پر سبسڈی کا اعلان کرے۔ مولانا عبدالغفور حیدر نے کہا کہ انڈیا' ایران اور دیگر ممالک میں حجاج کرام کو خصوصی ریلیف فراہم کیا جاتا ہے تاہم حکومت پاکستان حجاج کو ریلیف دینے کی بجائے ان سے زائد رقوم وصول کرتی ہے۔ اس کے بعد سینیٹر ہدایت اﷲ خان نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف ایک قرارداد پیش کی جسے سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کرلیا اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سیز فائر کیا جائے۔ عالمی طاقتیں اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی