خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع میں سیف سٹی پراجیکٹس کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا۔اس سلسلے میں سنٹرل پولیس آفس پشاور میں خیبرپختونخوا پولیس اور این آر ٹی سی کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔پولیس حکام کے مطابق پہلے مرحلے میں جمعہ کے روز سے ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور لکی مروت میں جدید ہائی ریزولوشن کیمروں کی تنصیب کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ڈی آئی خان کے 86 مقامات پر 400 سے زائد کیمرے نصب کیے جائیں گے جبکہ بنوں کے 69 مقامات پر 300 اور لکی مروت کے 41 مقامات پر 250 سے زائد جدید کیمرے نصب کیے جائیں گے۔آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ سیف سٹی پراجیکٹ 6 سے 8 ماہ کی مدت میں مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد نہ صرف سٹریٹ کرائمز بلکہ دیگر جرائم کی روک تھام اور مجرمان کی فوری شناخت میں مدد ملے گی، اس منصوبے سے فتنہ الخوارج کی شناخت اور خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے تحت جدید نگرانی کے نظام کے ذریعے جرائم پر قابو پانے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا جس سے عوام کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی