i پاکستان

کراچی میں مون سون با رش سے موسم خوشگوار، نظام زندگی متاثر،مختلف حادثات واقعات میں7 افراد جاں بحق، متعدد زخمی، 300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے ، کئی علاقے بجلی سے محرومBreaking

June 27, 2025

کراچی میں مون سون بارش کا سلسلہ شروع ہو نے سے موسم خوشگوار ہوگیا تاہم نظام زندگی متاثر ہو گیا،300سے زائد فیڈرز ٹرپ کرنے سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ریسکیو حکام کے مطابق ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں۔ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ سپرہائی وے کلہاڑی چوک کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہو گیا۔لانڈھی شیرپا ئوکالونی میں کے الیکٹرک کی گاڑی ہوٹل میں بیٹھے افراد پر چڑھ گئی، حادثے میں ایک شخص جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا۔جناح کارڈیو کے قریب تیز رفتار سوزوکی بے قابو ہو کر پلر سے ٹکرا گئی، جس کے باعث ایک شخص موقع پر ہی دم توڑ گیا۔اس کے علاوہ سائٹ ایریا لیبر اسکوائر میں ایک کمپنی میں کام کرنے والا 22 سالہ نوجوان، کامران، کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا جبکہ سرجانی ٹائون خدا کی بستی میں بھی 21 سالہ احمد گھر میں کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا۔ریسکیو حکام کے مطابق لیاری بکرا پیڑی پل کے قریب دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ لیاری ایکسپریس وے ٹول پلازہ کے قریب ایک شخص ندی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا، جو گلشن اقبال سے سہراب گوٹھ جا رہا تھا۔کرنٹ لگنے سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ مون سون کی بارش کے ساتھ حادثات میں اضافے کا خدشہ رہتا ہے، لہذا شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔اس دوران بارش کے بعد ظ00سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ذرائع کے مطابق، گلشن اقبال، رضویہ، ناظم آباد، لیاقت آباد، شریف آباد، عزیز آباد، دستگیر، حسین آباد، گولیمار، جہانگیر آباد، عثمانیہ سوسائٹی اور دیگر علاقوں میں بارش کے آغاز کے بعد سے بجلی بند ہوگئی ۔ماڑی پور، لیاری،کیماڑی، ہاکس بے، قائدآباد بھی بجلی سے محروم ہیں۔اس کے علاوہ پی آئی بی، کورنگی اور پی ای سی ایچ ایس کیعلاقے بھی فیڈرز ٹرپ ہونے سے متاثر ہیں۔ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ رات 11 بجے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جو تاحال بحال نہیں کی جا سکی۔شہریوں نے شکایت کی ہے کہ کے-الیکٹرک کی ہیلپ لائن پر کال کرنے کے باوجود کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا جا رہا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق، کے-الیکٹرک کا نظام نہ صرف بوسیدہ ہو چکا ہے بلکہ معمولی بارش کے بعد بھی متعدد فیڈرز ٹرپ ہو جاتے ہیں، جب کہ اوور بلنگ اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل بھی برقرار ہیں۔ادھر بارش کے باعث کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دریں اثنا کراچی میں مون سون بارش کے پہلے اسپیل کے دوران میئر مرتضی وہاب نے رات گئے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لیا۔مرتضی وہاب نے ڈیفنس،کلفٹن، ضلع جنوبی اور اطراف کے علاقوں کا دورہ کیا جب کہ انہوں نے گورنر ہائوس، سندھ اسمبلی اور سپریم کورٹ بلڈنگ کا بھی جائزہ لیا۔میئر کراچی نے کہا کہ شہر کی بیشتر مرکزی شاہراہیں بارش کے بعد کلیئر رہیں اور کہیں سے بھی پانی جمع ہونے کی کوئی بڑی شکایت موصول نہیں ہوئی، کے ایم سی کی ٹیمیں مشینری کے ساتھ اہم شاہراہوں اور حساس علاقوں میں متحرک رہیں۔میئر کراچی کے مطابق شاہراہِ فیصل، سر شاہ سلیمان روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ، ایم اے جناح روڈ، نرسری، ٹیپو سلطان روڈ، طارق روڈ، کارساز اور ملحقہ علاقوں سمیت دیگر اہم سڑکیں مکمل طور پر کلیئر ہیں۔ میئر کراچی نے تمام میونسپل سروسز کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں الرٹ رہنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر ایمرجنسی میں تعینات ہونے والا عملہ سڑکوں پر نظر آئے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی