i پاکستان

لاہور ہائیکورٹ، صوبائی محتسب خاتون کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرارBreaking

June 13, 2025

لاہور ہائیکورٹ نے نگران دور میں صوبائی محتسب خاتون کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے نبیلا حاکم علی کی درخواست پر 21 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے فیصلے میں لکھا کہ پنجاب کی نگران حکومت نے چار اگست 2023 میں نبیلا حاکم کو بطور صوبائی محتسب خاتون کے عہدے سے ڈی نوٹیفکیشن کیا، درخواست گزار کے مطابق نگران حکومت کو مستقل فیصلے کرنے کا اختیار نہیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے مطابق درخواست گزار کی تقرری سیاسی بنیادوں پر ہوئی تھی، سرکاری وکیل کے مطابق ہائیکورٹ کے فل بینچ نے الیکشن کمیشن کو تمام سیاسی تقرریاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی، الیکشن کمیشن نے نگران حکومت کو شفاف الیکشن کیلئے سیاسی تقرریاں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔فیصلہ میں کہا گیا کہ ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار کی تقرری 2021 میں دو سال کیلئے کی گئی تھی، پنجاب حکومت نے بعد میں گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے صوبائی محتسب کی معیاد چار برس کر دی تھی، قانون میں صوبائی محتسب کو مس کنڈکٹ کے علاوہ عہدے سے ہٹانے کا طریقہ کار موجود نہیں، ایسی صورت میں جب طریقہ کار موجود نہ ہو تو صوبائی محتسب کو عہدے سے نہیں ہٹایا جا سکتا۔

جسٹس راحیل کامران شیخ نے فیصلے میں لکھا کہ آئین کے مطابق نگران حکومت کے اختیارات محدود ہیں، نگران حکومت کا کام صرف شفاف الیکشن کرانا ہے، منتخب حکومت کا کام ہے کہ وہ گورننس سمیت دیگر معاملات کو دیکھے، نگران حکومت کا فیصلہ کسی صورت آئینی اصولوں کے مطابق نہیں۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ سرکاری وکیل کے مطابق شفاف الیکشن کیلئے درخواست گزار کو عہدے سے ہٹایا گیا، الیکشن کمیشن اور نگران حکومت نے یہ نہیں بتایا کہ ایک صوبائی محتسب الیکشن پر کیسے اثر انداز ہو سکتا ہے، سرکاری وکیل کے مطابق درخواست گزار کی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ وابستگی کے باعث عہدے سے ہٹایا گیا۔فیصلہ میں جسٹس راحیل کامران شیخ نے کہا کہ صرف اس نقطے پر کسی کو عہدے سے ہٹانا کہ ماضی میں اسکی کوئی سیاسی وابستگی تھی یہ قانون کی منشا کے خلاف ہے، درخواست گزار کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جاتا ہے، عدالت اس نتیجے پر بھی پہنچی ہے کہ صوبائی محتسب کی تقرری کا موجودہ طریقہ کار درست نہیں ہے۔فیصلے میں مزید کہا گیا کہ متعلقہ اتھارٹی کو ہدایت کی جاتی ہے صوبائی محتسب خاتون کی تقرری کیلئے باقاعدہ اشتہار جاری ہو، مناسب امیدوار کے چنا کیلئے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے سلیکشن کی جائے۔عدالت نے فیصلے کی کاپی چیف سیکرٹری کو بھی بھجوانے کی ہدایت کر دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی