ملتان کی تحصیل شجاع آباد میں دریائے چناب پر سپربند میں 80 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا۔شگاف پر کرنے والے 3 مزدور ریلے میں بہہ گئے ، ریسکیو کے عمل کے دوران 2 مزدوروں کو بچا لیا گیا جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔شگاف پر کرنے کے لیے مشینری طلب کرلی گئی، بند ٹوٹنے سے بستی مٹھو ، سومن اور بستی بنگالا متاثر ہوگئے، متاثرہ علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے ۔یاد رہے کہ ملتان کی تحصیل جلالپور پیر والا کو بھی چاروں جانب سے سیلابی پانی نے گھیر لیا ہے اور شہر کو بچانے کے لیے عوام کا ہنگامی بنیادوں پر انخلا جاری ہے۔سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر کا کہنا ہے کہ جلال پور پیروالا کے چاروں اطراف پانی ہے، تحصیل جلالپور کے 90 فیصد نواحی علاقے زیر آب آچکے ہیں۔دریں اثناوفاقی وزیر و چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے شجاع آباد کے متاثرہ علاقوں کا ہنگامی دورہ کیا جہاں انہوں نے بھوپت والا بند کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر انہوں نے محکمہ ایریگیشن کی ناقص کارکردگی اور غفلت پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنے سنگین حالات کے باوجود محکمہ ایریگیشن نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیا، جس کے باعث بھوپت والا بند ٹوٹا۔شجاع آباد شہر کو ممکنہ سیلابی صورتحال سے محفوظ رکھنے کے لیے سیکنڈ دفاعی لائن پر کام تیزی سے جاری ہے۔
بستی پریت اور موضع خیرپور کے علاقوں میں بند کو مضبوط بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں جبکہ شجاع آباد شہر کو بچانے کے لیے صورتحال پر مکمل ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر کے استفسار پر صوبائی وزیر کاظم پیرزادہ بھی فوری طور پر شجاع آباد پہنچ گئے، جہاں انہوں نے واضح ہدایت دی کہ شہر اور عوام کو بچانے کے لیے فی الفورموثر اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی وزیر کی جانب سے دی گئی ہدایات پر فوری عمل درآمد کیا جائے گا اور سیکنڈ ڈیفنس لائن کو مضبوط بنانے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر شجاع آباد نے بتایا کہ بھوپت والا بند کے قریبی علاقوں جیسے ماہڑہ، محرم بستی، نئی بستی، بنگالہ موڑ اور نواں شہر سے آبادی اور مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں کہ کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہ ہو۔ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، محکمہ سول ڈیفنس اور دیگر ادارے شجاع آباد شہر کو بچانے کے لیے دن رات متحرک ہیں جبکہ مقامی آبادی سے بھی تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔موجودہ صورتحال کے پیش نظر شہر کے اطراف میں مزید بندوں کو بھی ری انفورس کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے تاکہ ممکنہ خطرات سے نمٹا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی