پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد 42 لاکھ سے زائد ہوگئی جب کہ 21 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں اموات 60 تک پہنچ گئیں۔سیلابی صورتحال پر تفصیلات جاری کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب میں اب تک 60 افراد جاں بحق اور 42 لاکھ سے زائد متاثر ہوئے ہیں، پنجاب میں تاریخ کا سب سے بڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے، اب تک 21 لاکھ 47 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔عظمی بخاری نے بتایا کہ سیلاب سے ایک ہزار 543 مویشی ہلاک ہوئے، سیلاب سے 4335 موضع جات متاثر ہوئے اور چاول، گنے اور کپاس کی فصلیں متاثر ہوئیں۔وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران پنجاب حکومت کا ردعمل تاریخی ہے، سیلاب پر کسی کا کوئی اختیار نہیں، لوگ سیلاب کو سنجیدہ نہیں لے رہے، یہ عام پانی نہیں، سیلاب کا پانی ہے، سیلاب اب جنوبی پنجاب کی جانب بڑھ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 18لاکھ ایکڑسے زائد زرعی اراضی متاثرہوئی، سیلاب متاثرین کے لیے بڑے پیکج کی تیاری کررہے ہیں، پنجاب میں ڈینگی نے سراٹھانا شروع کردیا ہے، ڈینگی سے نمٹنے کے لیے سرویلنس نظام فعال ہے۔ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ گجرات کے حکمرانوں کا گریبان پکڑا جانا چاہیے، سابق وزیراعلی اورسابق اسپیکر نے گجرات میں کیا کام کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی