پارلیمنٹ کی مسجد کے خطیب مولانا احمد الرحمان نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اور معصوم بچوں اور خواتین کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صدام حسین اور کرنل قذافی جیسے لیڈر ہوتے تو یہودیوں کو اس طرح مسلمانوں کا قتل عام کرنے کی جرات نہ ہوتی۔نماز جمعہ کے خطبہ کے دوران مولانا احمد الرحمان نے اسرائیلی بربریت کو فسلطینی مسلمانوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کے پاس آج کوئی ایسا رہنما نہیں جو یہودیوں کو نہتے فلسطینی مسلمانوں کے قتل عام سے روک سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عراق کے سابق صدر صدام حسین اور لیبیا کے رہنما کرنل قذافی زندہ تھے تودنیا کے کسی بھی کونے میں یہودی مسلمانوں پرہاتھ اٹھانے سے پہلے سوچتے تھے تاہم آج مسلمان تمام تر وسائل رکھنے کے باوجود بے بس ہیں جس کی واضح مثال فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری اور مظالم ہیں۔انہوں نے تمام مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائیں اور فلسطین پر ہونے والے مظالم کو فوری طور پر بند کرائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی