وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہاہے کہ میں بنیادی طور پر تربیت یافتہ سیاسی کارکن ہوں حادثاتی نہیں ، میں نے تمام فیصلے انسانی عقل کے مطابق کرنے ہیں،نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ آزاد کشمیر کی اتحادی حکومت کے قیام کو 6ماہ ہوگئے ہیں، 29وزارتیں ہمارے پاس ہیں جبکہ قلمدانوں کا فیصلہ ابھی کرنا ہے، وزرا نے ڈیڑھ ماہ پہلے حلف اٹھایا اور اس تاخیر کی کچھ وجوہات ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک جماعت کی حکومت نہیں اس لئے اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری تھا، اتحادی حکومت میں مختلف پارٹیوں کے لوگ شامل ہیں ، سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر کی ترمیم کے باعث کچھ آئینی مسائل تھے جن میں ایک مسئلہ یہ تھا کہ آپ 16سے زیادہ وزرا نہیں رکھ سکتے،چوہدری انوار الحق نے کہا کہ ایک جماعتی حکومت 16وزرا سے نہیں چل سکتی تو 3جماعتی حکومت کیسے ممکن تھی، سب سے پہلے آئینی ترمیم کرنا پڑی جس میں ڈھائی تین مہینے لگ گئے، میرے پاس مشیر نہیں جس سے کروڑوں روپے کی بچت ہے، وزرا کا پورے سال کا انتظامی خرچ تقریبا 30سے 40کروڑ روپے ہے اور 132ارب کے بجٹ میں یہ رقم انتہائی معمولی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے وزرا کو اسی مہینے قلمدان سونپ دیئے جائیں گے، اگر پہلے والے لوگوں کی طرح حکومت کریں تو سمجھیں انجوائے ہی کرنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی