i پاکستان

چین پاکستانی طالب علموں کے لیے ایک پرکشش منزل بن گیاتازترین

November 02, 2023

پاکستانی طالب علموں کو بہتر تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے مقامی تعلیمی مشاورتی ادارے چین میں تعلیم حاصل کرنے کے دروازے کھولنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ اپنے شاندار ثقافتی ورثے، عالمی معیار کی جامعات اور ابھرتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ کی وجہ سے چین بیرون ملک اعلی تعلیم کے مواقع تلاش کرنے والے پاکستانی طالب علموں کے لیے ایک پرکشش منزل بن چکا ہے۔گوادر پرو کے مطابق حسنین ایجوکیشن کنسلٹنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی محمد سجاد نے حال ہی میں بیجنگ میں منعقد ہونے والی سالانہ کانفرنس اور ایکسپو فار انٹرنیشنل کوآپریشن 2023 میں شرکت کی۔ عالمی شراکت داری اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے پر زور دینے کے لئے مشہور اس اہم تقریب میں تعلیمی صنعت سے تعلق رکھنے والی 500 بین الاقوامی بااثر شخصیات، سرکاری عہدیداروں اور دنیا بھر کے ماہرین نے بین الاقوامی ٹیلنٹ ٹریننگ، طلبا کی بین الاقوامی نقل و حرکت جیسے دنیا کے لئے مشترکہ تشویش کے اہم امور پر جدید خیالات، جدید خیالات اور جدید ترین طریقوں اور چین میں تعلیم حاصل کرنے والے ٹیلنٹ کی تربیت، وغیرہ۔ کا تبادلہ کیا۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں ہنرمند ماہرین کی کمی کو پورا کرنے کے لئے بین الاقوامی سطح پر قابل پیشہ ور افراد تیار کرنے کے مقصد سے جناب سجاد 400 سے زائد چینی یونیورسٹیوں کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس اور ایکسپو نے انہیں چینی اور بین الاقوامی تعلیمی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔ انہوں نے مزید کہا، "ہمیں خیالات کا تبادلہ کرنے، ممکنہ تعاون تلاش کرنے اور چین میں مزید تعلیمی اداروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کا موقع ملا۔ گوادر پرو کے مطابق اپنی شرکت کے

دوران جناب سجاد نے اعلی تعلیم کے مواقع حاصل کرنے والے پاکستانی طلبا کے لیے چینی یونیورسٹیوں کو ایک پرکشش مقام کے طور پر فروغ دینے پر اپنی بصیرت کا اظہار کیا۔ چین کی تیز رفتار اقتصادی ترقی اور بڑھتے ہوئے عالمی اثر و رسوخ نے متعدد اسکالرشپ پروگرامو ں اور تبادلے کے اقدامات کو قائم کیا ہے جو خاص طور پر بین الاقوامی طلبا کو راغب کرنے کے لئے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق چین میں تعلیم حاصل کرنے کا ایک اور اہم فائدہ دستیاب تعلیمی مضامین کی وسیع رینج ہے۔ چینی یونیورسٹیاں انجینئرنگ، میڈیسن، بزنس، کمپیوٹر سائنس اور سوشل سائنسز جیسے شعبوں میں پروگرام پیش کرتی ہیں، جو پاکستانی طالب علموں کو اپنے مطلوبہ کیریئر کے راستے تلاش کرنے کے لئے متنوع اختیارات فراہم کرتی ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان تعلیمی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے ثقافتی تبادلے، معلومات کی منتقلی اور معاشی ترقی میں مدد ملتی ہے۔ یہ تعاون نہ صرف طلبا کو متنوع نقطہ نظر سے مالا مال کرتا ہے بلکہ یہ سفارتی تعلقات کو بھی بڑھاتا ہے اور بین الاقوامی خیر سگالی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق سجاد نے کہا کہ حسنین ایجوکیشن کنسلٹنٹس کا مقصد اپنے 1000 اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے پاکستان میں باصلاحیت افراد کی تلاش اور پرورش کرنا ہے، جس میں چینی یونیورسٹیوں میں اعلی درجے کی سطح پر پڑھائے جانے والے میڈیکل اور انجینئرنگ کے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ "ہم مزید چینی یونیورسٹیوں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ مضامین کا وسیع تر انتخاب پیش کیا جاسکے اور تعلیم کو زیادہ متنوع بنایا جاسکے۔ ہم چینی طالب علموں کے ساتھ خیالات اور تجربات کے تبادلے کے لئے مزید اسکالرشپس اور مواقع فراہم کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی