چین کی ووہان ٹیکسٹائل یونیورسٹی نے پاکستان میں ٹیکسٹائل مینجمنٹ کے موضوع پر دو ہفتوں پر مشتمل ورکشاپ کا افتتاح کردیا، یہ ورکشاپ کیلئے چین کی وزارت تجارت کی طرف سے اسپانسر اور صوبہ ہوبئی کے تعلیم اور کامرس محکموں کی طرف سے تعاون کیا گیا ہے، اس ورکشاپ میں پاکستان سے 40 صنعتی پیشہ ور افراد شرکت کر رہے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق ورکشاپ کا مقصد پاکستان میں متعلقہ ٹیکسٹائل انٹرپرائزز کے ساتھ چین کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ترقی اور جدت طرازی کے تجربے، چین میں جدید ٹیکسٹائل انٹرپرائزز کے پروڈکشن مینجمنٹ کے تجربے اور ہیلتھ کیئر میں ٹیکسٹائل ایپلی کیشنز کے تازہ ترین تحقیقی نتائج کا اشتراک کرنا ہے۔ سیمینار سے پاکستان میں ٹیکسٹائل انٹرپرائزز کی پیداواری مینجمنٹ کی صلاحیت کو بہتر بنانے اور ملک کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ گوادر پرو کے مطابق خاص طور پر اس سے میڈیکل اور ہیلتھ کیئر ٹیکسٹائل مواد میں پاکستان کی ایپلی کیشن اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کی تعمیر کو تقویت ملے گی۔ یہ چین اور پاکستان کے درمیان ٹیکسٹائل کی صنعت میں پیشہ ور افراد کو جوڑنے اور تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی تعمیر کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق شرکا کو مستقبل قریب میں چین میں ایک آف لائن سیمینار میں شرکت کا موقع ملے گا۔ بین الاقوامی دفتر کے ڈائریکٹر اور ووہان ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے کالج آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کے ڈین جی چن نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں بی آر آئی ممالک کے ساتھ چین کے تعاون کا جائزہ پیش کیا۔ گوادر پرو کے مطابق پروفیسر لی نے چین کی اصلاحات، کھلے پن اور جدید کاری کے راستے کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی۔ انہوں نے ایک تصویر پیش کی کہ کس طرح چین ایک غریب زرعی ملک سے نکل کر جدت طرازی اور معاشی جدت طرازی میں عالمی رہنما بن گیا۔سیمینار 23 اکتوبر تک جاری رہے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی