چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) وسیم مختار نے کہا ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمیں کچھ تلخ فیصلے کرنے ہوں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں کو مزید بڑھنے سے روکنے کیلئے بجلی چوری کو روکنا ہوگا جو بجلی چوری کر رہا ہے اس کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا توانائی کے شعبے میں فری مارکیٹ لارہے ہیں، صارف کا جس کمپنی سے بجلی خریدنے کا ارادہ ہو وہ خریدے۔ چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ اس وقت بجلی کی پیداواری صلاحیت 48 ہزار میگاواٹ ہے، این ٹی ڈی سی کسی بھی پلانٹ کی پیداواری قیمت دیکھ کر بجلی حاصل کرتا ہے۔ اوور بلنگ پر انہوں نے کہا کہ اوور بلنگ کی روک تھام کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے، بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے اسٹاف کیخلاف کارروائی اور پرائیوٹ سیکٹر کو لانا ضروری ہے۔ وسیم مختار نے مزید کہا کہ بجلی کے ریٹ کا فیصلہ عوامی سماعت کے بعد کیا جاتا ہے، نیپرا نے کبھی بھی کوئی فیصلہ بند کمرے میں نہیں کیا، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی پٹیشن پر عوامی سماعت ہوتی ہے جس کے بعد قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی