i پاکستان

قائمہ کمیٹی مواصلات کی پنڈی کھاریاں موٹر وے منصوبے میں بلاوجہ تاخیر پر این ایچ اے حکام کی سرزنشتازترین

October 04, 2023

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے چیئرمین نے پنڈی کھاریاں موٹر وے منصوبے میں بلاوجہ تاخیر پر این ایچ اے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے رولنگ دی ہے کہ اگر یہ منصوبہ 85ارب روپے سے اوپر بڑھا تو معاملہ نیب میں بھجوایا جائے گا اور متعلقہ افسران کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں گے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس بدھ کے روز پارلیمنٹ لاجز میں سینیٹر پرنس احمد عمر احمد زئی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کھاریاں سیالکوٹ موٹروے کا منصوبہ 43 ارب روپے کا ہے جس کی ایکنک نے 2021 میں منظوری دی جسکی لمبائی 70 کلومیٹر ہے۔آدھے منصوبے کی لینڈ ایکوزیشن رہتی ہے۔دریائے چناب پر پل کی تعمیر میں حکومت پنجاب نے این او سی نہیں دیا جس سے تاخیر ہو رہی ہے۔ہمیں مجبورا روٹ تبدیل کرنا پڑا۔منصوبے پر 34 فیصد کام ہو چکا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ پنڈی کھاریاں موٹروے کی فزیبلٹی مکمل ہو چکی ہے۔پی سی ون منظور ہو چکا ہے۔پی پی موڈ منصوبے کی پری بڈ میٹنگ بھی ہو چکی ہے۔بولی میں ٹیکنو میٹروکان اور چینی کنسورشیم سر فہرست ہے۔ایف ڈبلیو او اور زیڈ کے بی بھی فہرست میں شامل ہیں۔117 کلومیٹر طویل موٹروے میں دو ٹنل بھی بنائی جائیں گی۔

چینی کمپنی سیکورٹی حالات کی وجہ سے گریزاں ہے۔منصوبے کی لاگت 80 ارب روپے تھی لیکن تاخیر کے باعث لاگت بڑھ جائیگی کیونکہ ڈالر کی قیمت بڑھ گئی ہے۔اب ممکنہ لاگت 120 ارب روپے ہو سکتی ہے۔چئیرمین نے خدشہ ظاہر کیا کہ منصوبہ 200 ارب روپے تک جا سکتا ہے۔ٹیکنو کے نمائندے نے پیشکش کی کہ ہم اب بھی ہم اسی بولی پر کام کرنے کو تیار ہیں۔ اجلاس میں بلوچستان میں دو سڑکوں ہرنائی اور سنجاوی کا جائزہ لیا گیااور غیر ضروری تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا جس سے پانچ ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔چئیرمین نے زمہ داروں کا تعین کر کے قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ 2022کے سیلاب سے بلوچستان کی سڑکوں کو بہت نقصان پہنچا۔کئی پل تباہ ہو گئے۔کمیٹی نے ہرنائی سنجاوی روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال پر ناراضگی کا اظہار کیا این ایچ اے کے حکام نے بتایا کہ کنسلٹنٹ کی نااہلی سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا جس کی مکمل انکوائری کی گئی۔ابھی کنٹریکٹ معطل ہے اور کنسلٹنٹ کے خلاف کاروائی شروع کر دی گئی ہے۔منصوبے کا نیا پی سی ون تیار کیا جائیگا۔ٹھیکیدار کو 70 کروڑ روپے ادا کر دئے گئے ہیں۔کمیٹی نے کنسلٹنٹ کو بلیک لسٹ کر کے رقم ریکور کرنے کی ہدایت کی۔اراکین نے 9 ماہ سے ایکشن نہ لینے پر این ایچ اے حکام کی سرزنش کی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی