پاکستان فلم انڈسٹری کی نامور گلوکارہ و اداکارہ نسیم بیگم کی 29ستمبر کو منائی جائے گی۔ نسیم بیگم 1936 ء میںبھارتی شہر امرتسر میں پیدا ہوئیں۔ انہوںنے موسیقی کا فن اپنے دور کی معروف گلوکارہ مختار بیگم سے سیکھا اور 1958ء میں اپنے فنی سفر کا آغاز کیا۔ان کا پہلا گانا فلم ''بے گناہ'' کیلئے ریکارڈکیا گیا جس کے بول ''نینوں میں جل بھر آئے''تھے۔نسیم بیگم کی آواز لتا منگیشتکر اور سمن کلیانپور سے بے حد مماثلت رکھتی تھی جبکہ انہیں ملکہ ترنم نور جہاں کا نعم البدل بھی تصور کیا جاتا تھا۔ انہوںنے 1960ء سے 1964ء تک بہترین خاتون گلوکارہ کے طور پر 4نگار ایوارڈز جیتے۔ نسیم بیگم نے فلم گلفام، شہید، شام ڈھلے، الہلال،سلمی، زرقا سمیت سینکڑوں فلموں کیلئے بے شمار گیت گائے اور شہرت کی بلندیو ں کو چھوا۔کہیں دو دل جو مل جاتے بگڑتا کیا زمانے کا،نینوں میں جل بھر آئے، ڈولے میرے پائوں، چھو لے میرے جھمکے، سانوریا من بھائیورے، سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی، اس بے وفا کا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو جیسے سدا بہار گیتوں نے بھرپور شہرت دی 1965کی جنگ کے دوران ان کا گایا ہوا قومی نغمہ ''اے راہ حق کے شہیدوں''گا کر خود کو امر کرلیا ان کا یہ ملی نغمہ آج بھی خون کو گرما دیتا ہے۔ نسیم بیگم 35برس کی عمر میں جہان فانی سے رخصت ہوگئیں مگر وہ اپنے گیتوں کی بدولت آ ج بھی پرستاروں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی