ہائیکورٹ نے عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی درخواست نمٹادی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے عدالت میں مقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ سائفر کیس ٹرائل کورٹ میں ان کیمرا چل رہا ہے اس لیے ہائیکورٹ میں ضمانت کی درخواست پر بھی ان کیمرا کارروائی کی جائے کیونکہ اس حوالے سے حساس معلومات ہیں اور عدالت کے سامنے ایسی معلومات، دستاویزات رکھنی ہیں جنہیں پبلک نہیں کیا جاسکتا ہے۔اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی ایکی درخواست پر فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں درخواست ضمانت پر ان کیمرا کارروائی کی درخوست نمٹادی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہیکہ سائفرکیس میں درخواست ضمانت کی سماعت 9 اکتوبرکو اوپن کورٹ میں ہوگی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہیکہ وکلاجن معلومات یا دستاویزات کے حساس ہونیکی نشاندہی کریں گے اس پردلائل ان کیمراسنے جائیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی