i پاکستان

سینیٹ قائمہ کمیٹی ایوی ایشن، رکان کمیٹی کا پی آئی اے کی صورتحال پر اظہار تشویشتازترین

October 11, 2023

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن میں رکان کمیٹی نے پی آئی اے کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا جبکہ کمیٹی نے پی آئی اے کی صورتحال سے متعلق آئندہ اجلاس میں بریفنگ لینے کا فیصلہ کرلیا۔ بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس میں سینیٹر محسن عزیز ، سینیٹر فیصل سلیم رحمان ، سینیٹر شیری رحمان دیگر شریک ہوئے ،ارکان کمیٹی نے پی آئی اے کی صورتحال پر اظہار تشویش کیا جبکہ کمیٹی نے پی آئی اے کی صورتحال سے متعلق آئندہ اجلاس میں بریفنگ لینے کا فیصلہ کرلیا، اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آئندہ میٹنگ میں ان معاملات پر ان سے بریفنگ لیں گے ۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا پی آئی اے کا ہرروز سن رہے ہیں ہر روز، روز بدتر ہے، بزنس اور سروائیول پلان کیا ہے ان کے پاس؟ کوئی کہتا ہے پیٹرول کی شارٹیج ہے،کوئی کہتا ہے پیٹرول نہیں دوں گا، بچے کہتے ہیں پی آئی اے کا ٹکٹ نہ دیں، دوسری ایئرلائنز کا دیں۔ سینیٹر فیصل سلیم رحمان نے کہا کہ منسٹر صاحب ہمیں اپنی شکل ہی دکھا دیں، منسٹر صاحب کبھی کسی ایک میٹنگ میں آجائیں گے؟۔ نے انہوں کہا کہ پی آئی اے کو تباہ کردیا گیا ہے دوسال سے مسلسل میٹنگ میں آرہی ہوں سینیٹرز کو الفاظ کو گورک دھندے میں الجھا دیا گیا ہے آئیں بائیں شائیں کررہے ہیں سوال کوئی اور ہوتا جواب کوئی اوردیا جاتا ہے اگر پی آئی کو چلا نہیںسکتے تو ہمیں بتائیں کہ کیا کرنا چاہیے بیوروکریسی ہمیں مطمئن نہیں کرسکی ادارے کو پرائیوٹائز کرنا ہے تو بھی بتائیں ، ڈی جی سول ایوی ایشن نے کہا کہ فیول کی قیمتیں بڑھ جانے کے باعث انہیں چلانا مشکل ہوگیا ہے انہوں نے بتایا کہ ملک کے اندر تیرا فلائنگ کلب ہے جنہیں معاشی بحران کے باعث بند کردیا گیا ہے مرکز اور صوبوں کی جانب سے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جارہا ہے جس پر سلیم مانڈی والانے کہا کہ یہ کلب میرے نوجوان نسل کیلئے نرسنگ کی حیثیت رکھتے ہیں اگر اس کو بند کردیا گیا تو میری نسل کہاں پر سیکھی گی بند کرنے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا نئی نسل کو امریکہ، کینیڈا اور یورپ میں سیکھنے کیلئے جانا ہوگا ، سول ایوایشن سے متعلقہ حکام سنجیدگی کا مظاہرہ کریں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فلائنگ کلب جو بند ہوئے ہیں انہیں دوبارہ سے چلانے کیلئے اقدامات کرنے ہونگے ۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی