جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں سرکاری دفاتر اور رہائش گاہوں کو سالانہ دس ارب روپے مالیت کی مفت بجلی فراہم ہوتی ہے یہ اس قوم کے ساتھ بدترین ظلم ہے یہ قوم پر اضافی بوجھ ہے وقفہ سوالات میں پوائنٹ اف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مفت بجلی کیوں دی جا رہی ہے جس پر وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر خان نے کہا کہ ہم تمام وزارتوں کے سیکرٹریوں کو مراسلہ ارسال کرتے ہیں کہ اس خرچ کو کنٹرول کیا جائے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی