آسٹریلیا کے تجربہ کار آف اسپنر نیتھن لیون نے انگلینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ آئندہ ایشز سیریز میں اسپنر کے بغیر میدان میں اترے، تو یہ ان کی بڑی غلطی ہوگی۔ نیتھن لیون، 139 ٹیسٹ میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کر چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ پرتھ اور برسبین کی وکٹیں روایتی طور پر بانس والی ہوتی ہیں، مگر اسپنر کی موجودگی میچ کی رفتار میں اہم فرق ڈال سکتی ہے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک ہر ٹیم میں ایک سپنر ہونا چاہیے کیونکہ وہ کھیل کے ٹیمپو کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اگر کسی اسپنر کی مہارت ان وکٹوں سے میل کھاتی ہو تو وہ آسٹریلیا میں بھی موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ انگلینڈ نے گزشتہ ہفتے 16 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا، جس میں زیادہ تر فاسٹ بولر شامل ہیں، جن میں جوفرا آرچر، گس ایٹکنسن، جوش ٹنگ، برائڈن کارس اور مارک ووڈ شامل ہیں، جبکہ بین اسٹوکس اور میتھیو پاٹس سپورٹ فراہم کریں گے۔ سپن بالنگ کے شعبے میں صرف ایک خصوصی سپنر، شعیب بشیر، کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ آل رائو نڈر ول جیکس ان کے متبادل کے طور پر اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ نیتھن لیون نے کہا کہ سچ کہوں تو انگلینڈ کی ٹیم وہی ہے جس کی ہمیں توقع تھی، مکمل طور پر جارحانہ فاسٹ بولروں پر مشتمل۔ آسٹریلیا میں غیر ملکی اسپنرز کی کارکردگی اکثر متاثر کن نہیں رہی، یہی وجہ ہے کہ پرتھ میں انگلینڈ کے آل-پیس حملے کی توقع کی جا رہی ہے، لیکن لیون کاکہنا ہے کہ اسپنرز کو نظرانداز کرنا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی