سابق کپتان رراشد لطیف نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ کی ناکامی کے ذمہ داروہی افراد ہیں جنہوں نے غیرحقیقت پسندانہ تقابلی بیانات دے کرٹیم کے توازن کو بگاڑا۔ایک انٹرویو میں راشد لطیف نے پاکستان ٹیم کی حالیہ ناقص کارکردگی پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس نے محمد حارث کووکٹ کیپربلے بازمحمد رضوان اورسلمان آغا کوبابراعظم جیسے کلاس بیٹسمین سے بہترکہا دراصل انہی سوچوں نے پاکستان ٹیم کونقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ میں فیصلے میرٹ کی بنیاد پرہونے چاہئیں نہ کہ ذاتی پسند یا مخصوص بیانیے پر، بابر اعظم اورمحمد رضوان پاکستان کیلئے تسلسل کے ساتھ پرفارم کرتے رہے ہیں اورانکی جگہ متبادل کھلاڑیوں کو محض بیانات یا موازنے کی بنیاد پرپروموٹ کرنا ٹیم کیساتھ ناانصافی ہے۔سابق کپتان نے تجویزدی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو فوری طورپرپالیسی واضح کرنی چاہیے تاکہ کھلاڑیوں کوغیر ضروری دبا ئواوربے بنیاد تقابل سے بچایا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگریہی سلسلہ جاری رہا تو پاکستان کرکٹ کو مزید دھچکے لگ سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی